ٹرمپ کی جیت پر امریکی خواتین نے مردوں کا ’بائیکاٹ‘ کرنے کا اعلان کر دیا
ٹرمپ کی دوبارہ صدر منتخب ہونے پر ردعمل
نیویارک (ویب ڈیسک) امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دوبارہ صدر منتخب ہونا انتہائی نوعیت کے ردِعمل کو جنم دے رہا ہے۔ بی فور نامی تحریک کے ذریعے لڑکیاں اس عزم کا اعادہ کرتی دکھائی دے رہی ہیں کہ وہ نہ تو شادی کریں گی، نہ مردوں سے تعلقات استوار کریں گی، اور نہ ہی بچے پیدا کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ کل بیرون ملک روانہ ہوں گے
سوشل میڈیا پر نفرت کا اظہار
سی این این نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا بھر میں سوشل میڈیا پر لڑکیاں ٹرمپ کے خلاف شدید نفرت کا اظہار کر رہی ہیں۔ خواتین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی تحریک کو مستحکم کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی
جوابی تحریک کی تیاری
معروف امریکی جریدے بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق جب خواتین نے دیکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی راہ ہموار ہو رہی ہے تو انہوں نے خود کو بھرپور جوابی تحریک کے لیے منظم کرنا شروع کردیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بھرپور رابطہ مہم چلائی جانے لگی۔
یہ بھی پڑھیں: نام نہیں بکتے، صرف جیت ہی فروخت کی جا سکتی ہے
مردوں کے ووٹوں کا اثر
امریکا بھر میں خواتین اس بات سے سخت نالاں ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر صدر منتخب ہونے میں مردوں کے ووٹوں نے کلیدی مدد فراہم کی۔ اب خواتین چڑ گئی ہیں کہ وہ مردوں سے تعلقات استوار نہیں کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سنتھ جے سوریا کو سری لنکن ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا
بائیکاٹ کی تحریک
بہت سی شادی شدہ خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مردوں کی سرپرستی والے کاروباری اداروں کا بائیکاٹ کریں گی، اور ان کے لیے کوئی کام نہیں کریں گی۔
بی فور مہم
بی فور’ مہم دراصل چار جنوبی کوریائی الفاظ (bihon, bichulsan, biyeonae and bisekseu) کا مخفف ہے، جس کا مطلب ’نہ شادی، نہ مرد سے جنسی تعلق، نہ بچوں کی پیدائش، نہ مرد سے دوستی‘ ہے۔