آئینی بینچ نے سرکاری ملازمین کی غیرملکی سے شادی کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج کردی

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سرکاری ملازمین کی غیرملکی سے شادی کیخلاف درخواست خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: شراب نوشی کے بعد آدمی کا چہرہ سوج گیا، ڈاکٹر کے پاس گیا تو ایسی خطرناک بیماری کا انکشاف کہ زندگی ہی بدل گئی
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین کی غیرملکی سے شادی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ درخواستگزار محمود اختر نقوی ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: حملہ ہوا تو دشمن کو دھول میں اڑا دیں گے، ایرانی جنرل کی اسرائیل کو جوابی دھمکی
عدالت کے سوالات
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کا اختیار ہے، عدالت کیسے کسی کو منع کر سکتی ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ جو درخواستگزار کی استدعا ہے کیا ایسا ممکن ہے؟ کیا کسی سرکاری ملازم کو غیرملکی سے شادی سے روکا جا سکتا ہے؟ اگر روکنے کا قانون موجود ہے تو بتا دیں؟
درخواستگزار کی حالت
درخواستگزار نے استدعا کی کہ میں سخت بیمار ہوں، مجھے وقت دیا جائے۔ عدالت نے درخواست 20 ہزار جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔