مجھے لگتا ہے کہ آئی سی سی کو یہ پہلے ہی پتا تھا کہ بھارت نہیں آ رہا ، محمد عامر کا بیان
محمد عامر کی آسٹریلیا کے خلاف کامیابی پر تعریف
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے فاسٹ باولر محمد عامر نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی پر کپتان محمد رضوان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو کریڈٹ دینا چاہیے۔ ہم نے 22 سال بعد آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرایا ہے اور یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔ یہ ایک نئی لیڈرشپ تھی، جب آپ بڑے فیصلے لیتے ہیں تو اس طرح کے نتائج بھی آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی بمباری میں 2 ننھی بچیوں سمیت 32 افراد شہید
آئی سی سی کا معاملہ
سماء نیوز کے مطابق، انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے آنے سے انکار کے بعد اس تمام معاملے کا قصور وار آئی سی سی ہے۔ انہوں نے سارا معاملہ خراب کر دیا ہے۔ اگر آئی سی سی کو پتہ تھا کہ بھارت نے نہیں آنا تو انہیں پہلے سے واضح کر دینا چاہیے تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ آئی سی سی کو یہ پہلے ہی معلوم تھا کہ بھارت نہیں آ رہا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں کامیابی کے لیے پرعزم پاکستانی نژاد امیدوار: ‘گیس سٹیشن سے امریکی ریاست تک کا سفر’
جیت کی حکمت عملی
سماء نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر کا کہنا تھا کہ ہم نے کرکٹ بھی بہت اچھی کھیلی۔ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ان کے ٹاپ کلاس کے پلیئرز کھیلنے میں ناکام ہوئے۔ ہم نے انہیں ون سائیڈڈ میچ میں شکست دی۔ ہمیں آگے بھی اسی طرح بڑھتے رہنا ہے، اور اسی طرح پلاننگ کے ساتھ سیریز کھیلنی ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں تو کہتا رہاہوں کہ رضوان کو کہیں موقع نہیں دیا۔ آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز میں رضوان نے یہ نہیں سوچا کہ پارٹ ٹائم باولر کے تین چار اوور نکلوا دوں، اس نے کہا کہ مارنا ہے تو میرے بڑے باولرز کو مارو۔ رضوان نے اٹیکنگ کرکٹ کھیلی، اور اس کی لیڈرشپ میں بہت فرق تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مرد کو ایک سے زائد شادی کی اجازت: ڈاکٹر ذاکر نائیک کا جواب خاتون کے سوال پر
فیصلے اور حکمت عملی
انہوں نے کہا کہ فیصلے کنڈیشنز کو دیکھ کر لیے جاتے ہیں۔ سلیکٹرز دیکھتے ہیں کہ ٹیم کو کون سی کنڈیشن فائدہ دیں گی، وہ پلیئرز کو کنڈیشن کے حساب سے چنتے ہیں۔ انگلینڈ کیخلاف سیریز میں سلیکٹرز کو کریڈٹ جاتا ہے۔ اسی طرح رضوان نے بھی آسٹریلیا کی کنڈیشن کے مطابق حکمت عملی بنائی۔
بریک کی اہمیت
محمد عامر کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں آپ کو بریک کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ یہ نہیں کریں گے، تو جب آپ ذہنی طور پر تھک جاتے ہیں تو آپ کی پرفارمنس بھی خراب ہوتی ہے۔ نسیم، شاہین، حارث اور بابر کو دیکھ لیں تو وہ بریک کے بعد اچھی فارم میں نظر آئے۔