پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا:آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر
آرمی چیف کا خطاب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) نے مارگلہ ڈائیلاگ 2024 کی خصوصی تقریب سے خطاب کیا۔ یہ تقریب اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (IPRI) کی جانب سے منعقد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی صورتحال، کمالیہ میں دولہا کشتی کے ذریعے اپنی دلہن بیاہ لایا
پاکستان کا کردار
آرمی چیف نے "امن اور استحکام میں پاکستان کا کردار" کے موضوع پر گفتگو کی اور علاقائی ہم آہنگی اور بین الاقوامی امن کو آگے بڑھانے میں پاکستان کی نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور درج ذیل نکات پر تفصیل سے اظہار خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی پرو لیگ میں نئی تاریخ رقم کردی
عالمی چیلنجز
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں غلط اور گمراہ کن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔ غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بھی بڑھ رہا ہے اور شام، افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
پرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح پر ایک بڑا چیلنج ہے۔ غلط اور گمراہ کن معلومات سیاسی اور سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: زمبابوے کے کھلاڑی سکندر رضا ٹاس سے صرف 10 منٹ پہلے انگلینڈ سے سیدھا قذافی اسٹیڈیم پہنچ کر میچ جیتا گئے۔
ہم مشترکہ چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی صحت کی فراہمی شامل ہیں۔ دہشت گردی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے اور پاکستان نے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک لاکھ 21 ہزار روپے کی ڈکیتی کا ماسٹر مائنڈ خود ڈلیوری بوائے ہی نکلا
سیکیورٹی اقدامات
ہماری مغربی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم قائم کی گئی ہے۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ اپنے علاقوں کا استعمال دہشت گردی کے لیے نہیں ہونے دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: راستوں کی بندش، غذائی اجناس کی دستیابی میں50فیصدقلت
نیشنل ایکشن پلان
آرمی چیف نے کہا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے۔ بھارت کی انتہا پسندانہ پالیسی کی وجہ سے دنیا بھر میں اقلیتوں کو خطرات درپیش ہیں، خاص طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کا کوئی حساب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
پناہ گزینی اور امداد
پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور انسانی مدد فراہم کی۔ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی فلموں پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا
اقوام متحدہ کے کردار
آرمی چیف نے مزید کہا کہ عالمی امن کے خاطر 235,000 پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشن میں کردار ادا کر چکے ہیں اور 181 پاکستانیوں نے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
قدرتی وسائل اور اقتصادی مواقع
پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور زراعت کے شعبے میں عالمی سطح پر ایک اہم ملک بن کر ابھرا ہے۔ پاکستان میں موجود نایاب معدنیات اور فری لانسنگ کے مواقع اسے یورپ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل بناتے ہیں۔
پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔








