پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو فیسوں میں من مانا اضافہ نہیں کرنے دیا جائے گا، سینیٹر عرفان صدیقی

پراپرٹی میڈیکل کالجوں میں فیسوں کا جائزہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی کے لیڈر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے رُکن، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سینیٹ کی قومی کی کمیٹی پوری سنجیدگی کے ساتھ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم بچوں پر بھاری فیسوں کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونا اسمگل کیس میں بھارتی اداکارہ رانیا راؤ اور ساتھیوں پر 270 کروڑ روپے جرمانہ عائد
ذیلی کمیٹی کا قیام
اس سلسلے میں سینیٹر پلوشہ خان کی سربراہی میں ایک 3 رکنی ذیلی کمیٹی کا باضابطہ نوٹی فیکیشن جاری ہوچکا ہے، جو آئندہ ہفتے اپنا کام شروع کردے گی۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد کے میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم طلباء وطالبات اور اُن کے والدین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جس نے آج سینیٹر صدیقی کے دفتر میں اُن سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے سرکاری ہسپتالوں سے نومولود بچوں کے اغوا کا سلسلہ تھم نہ سکا،جنرل ہسپتال سے 2روز کا بچہ اغوا
والدین اور طلباء کے مسائل
والدین اور طلباء نے سینیٹر عرفان صدیقی کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کالجوں نے یک طرفہ طورپر فیسوں میں بھاری اضافہ کردیا ہے جو گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا زیادہ ہے۔ پرائیویٹ کالج پی۔ایم۔ڈی۔سی کی ہدایات کی بھی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان کو رہائی ملنی چاہئے؟مضمون نگار کا تبصرہ
سڈیشنز کا قانون کے تحت جائزہ
سینیٹر عرفان صدیقی نے وفد کو یقین دلایا کہ سب کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد پی۔ایم۔ڈی۔سی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے اور من مانے طریقے سے فیسوں میں اضافہ کرنے والے اداروں کے خلاف قانون کے تحت مناسب کارروائی کی جائے گی۔ یہ معاملہ حکومت کے پیش نظر بھی ہے جو جلد مناسب اقدام کرے گی۔
شکریہ کا اظہار
وفد نے قومی صحت کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر عامر چشتی اور دیگر ارکان کا شکریہ ادا کیا جو اس اہم معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے طلبہ وطالبات کو استحصال سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔