پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو فیسوں میں من مانا اضافہ نہیں کرنے دیا جائے گا، سینیٹر عرفان صدیقی
پراپرٹی میڈیکل کالجوں میں فیسوں کا جائزہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی کے لیڈر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے رُکن، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سینیٹ کی قومی کی کمیٹی پوری سنجیدگی کے ساتھ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم بچوں پر بھاری فیسوں کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کِم جانگ اُن: چین کے اتحادی سے ’بدترین دوست‘ بننے تک-1
ذیلی کمیٹی کا قیام
اس سلسلے میں سینیٹر پلوشہ خان کی سربراہی میں ایک 3 رکنی ذیلی کمیٹی کا باضابطہ نوٹی فیکیشن جاری ہوچکا ہے، جو آئندہ ہفتے اپنا کام شروع کردے گی۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد کے میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم طلباء وطالبات اور اُن کے والدین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جس نے آج سینیٹر صدیقی کے دفتر میں اُن سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: گناہ کی دلدل اور اس کا انجام: زناکاروں کے لیے سبق آموز اور عبرت ناک داستان
والدین اور طلباء کے مسائل
والدین اور طلباء نے سینیٹر عرفان صدیقی کو اپنے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کالجوں نے یک طرفہ طورپر فیسوں میں بھاری اضافہ کردیا ہے جو گزشتہ سال کی نسبت کئی گنا زیادہ ہے۔ پرائیویٹ کالج پی۔ایم۔ڈی۔سی کی ہدایات کی بھی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ
سڈیشنز کا قانون کے تحت جائزہ
سینیٹر عرفان صدیقی نے وفد کو یقین دلایا کہ سب کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد پی۔ایم۔ڈی۔سی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے اور من مانے طریقے سے فیسوں میں اضافہ کرنے والے اداروں کے خلاف قانون کے تحت مناسب کارروائی کی جائے گی۔ یہ معاملہ حکومت کے پیش نظر بھی ہے جو جلد مناسب اقدام کرے گی۔
شکریہ کا اظہار
وفد نے قومی صحت کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر عامر چشتی اور دیگر ارکان کا شکریہ ادا کیا جو اس اہم معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے طلبہ وطالبات کو استحصال سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔