سیالکوٹ میں بہو کے قتل کی تحقیقات مکمل، لرزہ خیز انکشافات

پولیس کی تحقیقات مکمل
سیالکوٹ (ویب ڈیسک) پولیس نے سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے علاقے کوٹلی مرلاں میں بہو کے قتل کی تحقیقات مکمل کر کے مقتولہ کی ساس صغراں بی بی کے رشتے دار نوید کو قتل کا مرکزی کردار قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں جرائم کی شرح میں 49 فیصد کمی ہوئی، پولیس کا دعویٰ
خاتون کی گمشدگی کی ایف آئی آر
میڈیا رپورٹ کے مطابق چند ماہ قبل ڈسکہ میں ایک خاتون کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ ایف آئی آر لاپتا خاتون کے والد نے کرائی تھی جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ سگی خالہ، اس کی بیٹی، نواسہ اور ایک رشتے دار نے بہو کو قتل کرنے، لاش جلانے اور ٹکڑے کر کے نالے میں بہانے میں کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور پولیس کو مطلوب 2 خطرناک اشتہاری ملزمان 10 اور 13 سال بعد گرفتار
ملزمان کی گرفتاری
پولیس نے مقتولہ کی ساس، نند یاسمین، نند کا بیٹا اور لاہور کے رہائشی نوید نامی ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف کر لیا، آلہ قتل اور مقتولہ کے دو موبائل فون پولیس نے تحویل میں لے لیے ہیں۔ تحقیقات کے مطابق گوجرانوالہ کے رہائشی پولیس اے ایس آئی شبیر احمد کی بیٹی زارا کی شادی چار سال قبل خالہ زاد قدیر سے ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک آپریشن، بشریٰ بی بی کو اسلام آبادسے نکلتے ہوئے پولیس پارٹی نے شناخت کر لیا لیکن پھر گرفتار کیوں نہ کیا گیا؟ تہلکہ خیز انکشاف
طلاق اور قتل کا منصوبہ
شادی کے بعد قدیر اپنی اہلیہ کو سعودی عرب ساتھ لے گیا، تقریباً اڑھائی سال قبل زارا کے بیٹے شافع کی پیدائش ہوئی۔ شادی کے بعد قدیر سارے پیسے بیوی کے اکاؤنٹ میں بھجوانے لگا تو ساس اور بہو میں جھگڑے شروع ہو گئے۔ تفتیش کے مطابق صغراں نے پہلے بہو کے کردار پر الزامات لگا کر طلاق دلوانے کی کوشش کی اور ناکامی پر بیٹی یاسمین کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنا لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ثنا یوسف کے قاتل کی گرفتاری کے لیے پولیس نے کتنی سی سی ٹی وی ویڈیوز جمع کیں اور کتنی فون کالز کا تجزیہ کیا؟ آئی جی اسلام آباد کے اہم انکشافات
قتل کا واقعہ
ڈیڑھ ماہ پہلے زارا پاکستان آئی تو ماں بیٹی نے لاہور کے رشتے دار نوجوان نوید کو اٹلی بھجوانے کا کہہ کر ساتھ ملا لیا۔ ملزمان نے زارا کو پہلے چہرے پر تکیہ رکھ کر قتل کیا اور پھر لاش کے ٹکڑے کیے، ملزمان نے شناخت چھپانے کیلئے چہرے کو آگ سے جلا دیا، لاش پانچ بوریوں میں ڈال کر ملزم نوید واپس لاہور چلا گیا۔
سراغ اور گرفتاریاں
ملزمہ صغراں نے بیٹی اور نواسے کی مدد سے بوریاں نالے میں پھینکیں، زارا کے والد نے پولیس کو بیٹی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی، پولیس نے ملزمہ کے نواسے کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی تو اس نے سارا سچ اگل دیا۔