سیالکوٹ میں حاملہ خاتون ساس اور نند کے ہاتھوں قتل
ڈسکہ میں حاملہ خاتون کا قتل
سیالکوٹ(ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسکہ میں تین روز قبل حاملہ خاتون زارا کو بے دردی سے قتل کرنے اور اس کی لاش بوری میں ڈال کر نالے میں پھینکنے کے الزام میں پولیس نے مقتولہ کی ساس اور نند کو گرفتار کر لیا جنہوں نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے وزیر خارجہ 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
گرفتار ملزمان کی پہچان
ڈان نیوز کے مطابق سیالکوٹ پولیس نے حاملہ خاتون کے قتل کیس میں ساس صغریٰ، نند یاسمین اور عبداللہ کو گرفتار کرلیا جبکہ 2 ملزمان پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کی ساس اور نند نے قتل کا اعتراف کرلیا، ملزمان نے بہو زارا کو سوتے میں قتل کرنے کا انکشاف کیا جبکہ سر کو بھی مسخ کرنے کے لیے جلا دیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ مقتولہ 9 ماہ کی حاملہ تھی اور شوہر ملک سے باہر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں دیرینہ دشنمنی پرفائرنگ، 3 افراد قتل
گمشدگی کی رپورٹ اور شکایت
دی کرنٹ ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا، جب ضلع گوجرانوالہ کے رہائشی شبیر احمد نے پولیس کو شکایت کی کہ ان کی بیٹی زارا بی بی لاپتا ہو گئی، جس کی شادی تحصیل ڈسکہ کے قدیر احمد سے ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق زارا اور قدیر کی شادی کو چار سال ہو چکے جبکہ قدیر بیرون ملک کام کرتا اور زارا اپنے سسرال میں رہتی تھی۔
والد کا بیان
شبیر احمد نے پولیس کو بتایا کہ دو دن پہلے جب اس نے اپنی بیٹی کو فون کیا تو اس کا موبائل بند تھا، جس پر وہ پریشان ہو کر اپنی بیٹی سے ملنے اس کے سسرال ڈسکہ کے گاؤں کوٹلی میراں گیا، وہاں جا کر پتا چلا کہ اس کی بیٹی گھر پر نہیں تھی۔ مقتولہ کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کی ساس اور نند زارا کو مارتی تھیں۔