پہاڑوں میں مردہ بادشاہوں اور ملکاؤں کے ابدی ٹھکانے تھے، دریائے نیل پورے کروفر سے بہہ رہا تھا، کشتی میں بزرگ سیاح نقشے کھولے بیٹھے تھے۔

مصنف کی تفصیل

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 62

یہ بھی پڑھیں: پنسل سے بھی پتلا، آئی فون 17 کی نئی ویڈیو لیک ہوگئی

وادی مرگ کی صبح

دن چڑھ آیا تھا۔ 9 بجے سے بھی زیادہ کا وقت ہوگیا تھا مگر احمد ابھی تک نہیں پہنچا تھا۔ میں ناشتہ کرکے ہوٹل کی لابی میں بیٹھا اس کا انتظار کر رہا تھا۔ آج ہم نے پہلی بار دریائے نیل عبور کرکے اس پار مغرب میں واقع مرُدوں کی وادی میں جانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی اداکار کارتک آریان کو اپنی غربت کا زمانہ یاد آگیا

بادشاہوں اور ملکاؤں کے مقابر

اسی طرف ہی پہاڑوں میں بنے ہوئے بادشاہوں اور ملکاؤں کے مدفن بھی تھے۔ جن کے لئے علیٰحدہ علیٰحدہ علاقے مخصوص کر دیئے گئے تھے۔ جس علاقے میں بادشاہوں کے مقابر تھے ان کو بادشاہوں کی وادی یعنی Valley of the Kings کہتے تھے اور اسی طرح دوسری طرف ملکاؤں کے مدفنوں والے علاقے کو Valley of the Queen کا نام دیا گیا۔ لیکن ہمیں آج ادھر نہیں جانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 30دسمبر سے پہلے اچھی خبریں آئیں گی، چاہتا ہوں مذاکرات ہوں بے شک تنگ گلی سے ہی راستہ نکلے،شیخ رشید

یادگاری مندروں کی تلاش

آج ہمیں فرعون بادشاہوں اور ملکاؤں کے مدفنوں سے تھوڑا ہٹ کر ان مندروں کا رخ کرنا تھا جہاں ان کو مرنے کے بعد آخری رسومات کے لئے لے جایا جاتا اور پھر وہیں ان کی یاد میں ایک مستقل مندر کی تعمیر کر دی جاتی۔ اس یادگاری مندر پر ان کی موت کے بعد بھی مدتوں تک عبادتیں ہوتی رہتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کار میلہ 2025: اس ہفتے کے آخر میں گاڑیوں اور تفریح کا تجربہ کریں

آخری مندر کی حالت

ویسے تو وہاں اس طرح کے بے شمار مندر تھے جن میں سے اکثر تو اب وقت کے ہاتھوں تباہ و برباد ہوچکے ہیں اور بہت کم سیاح اس طرف کا رخ کرتے ہیں، تاہم دو مندر ایسے ہیں جو ابھی تک بہت اچھی حالت میں موجود ہیں اور اپنے اصلی رعب اور دبدبے کے ساتھ قائم ہیں۔ آج ہم ان کو دیکھنے اور پرکھنے جا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعت کا نشان نہ ہو تب بھی جماعت ختم نہیں ہوتی،وکیل کے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کیخلاف کیس میں دلائل

کشتی کا سفر

کچھ دیر بعد احمد آگیا تو ہم دریائے نیل کے کنارے ٹہلتے ہوئے کشتی گھاٹ کی طرف پہنچ گئے اور وہاں سے ایک بڑی موٹر بوٹ پر سوار ہو کر دریائے نیل کے دوسرے کنارے کی طرف بڑھنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں: 404 Not Found

دریائے نیل کی خوبصورتی

اس وقت دریا پر دوسری طرف جانے کے لئے ایک پل تو موجود تھا لیکن وہ تھوڑے فاصلے پر تھا۔ اس طرف سے اگر ہم گاڑی یا بس کے ذریعے ان مندروں کی طرف جاتے تو باآسانی آدھے گھنٹے میں وہاں پہنچ سکتے تھے لیکن دریائے نیل کے نیلگوں پانیوں میں کشتی رانی کا ایک اپنا ہی لطف تھا، جو بڑا ہی خوبصورت اور خوابناک سا منظر پیش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟

سیاحوں کا ہجوم

کشتی میں اور بھی بہت سارے سیاح اپنے اپنے گائیڈوں کے ساتھ ہمارے ہم سفر تھے۔ دریائے نیل کی خوبصورتی اس وقت انتہا پر تھی۔ یہاں دریا اتنا چوڑا تھا کہ دوسرا کنارہ بھی بمشکل ہی نظر آتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایتھنز میں ’’معرکۂ حق اور استحکامِ پاکستان‘‘ کے عنوان سے عظیم الشان سیمینار، اہم شخصیات کی شرکت، مسلح افواج سے والہانہ محبت کا اظہار

سیاحوں کی سرگرمیاں

ہماری کشتی میں بھی کچھ منچلے بزرگ سیاح نقشے اور سیاحتی کتابچے کھولے بیٹھے تھے اور غور سے اس کا مطالعہ کرکے آپس میں بحث و مباحثہ کر رہے تھے تاکہ وہ وہاں پہنچنے سے پہلے اس علاقے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جان سکیں۔

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...