حکومت کا پی آئی اے کی نیلامی کیلئے دوبارہ بولیاں طلب کرنے کا فیصلہ
پی آئی اے کی نجکاری: نئے بولیاں طلب
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوبارہ بولیاں طلب کرنے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں بیرسٹر سیف پر اعتماد نہیں، یہ بغیر اجازت کے بھی عمران خان سے ملاقات کر آتے ہیں، کوئی روکتا بھی نہیں : رحمان جلال
اجلاس میں بحث
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا، جس میں پی آئی اے کے لیے قیمت سے کئی گنا کم بولی آنے کی وجوہات بھی زیر بحث آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کے باوجود رینا رائے کے ساتھ معاشقہ، شتروگھن سنہا کھل کر بول پڑے
وزیر نجکاری کی وضاحت
وزیر نجکاری علیم خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوبارہ بولیاں مانگی جائیں گی۔ پی آئی اے میں 830 ارب نقصانات تھے، جن میں سے 623 ارب کے بقایا جات کو ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کیا گیا، جبکہ باقی 200 ارب کو پی آئی اے کے ساتھ ہی رہنے دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا سب سے طویل پلیٹ فارم روہڑی اسٹیشن جبکہ دنیا کا سب سے لمبا پلیٹ فارم بھارتی شہر گورکھ پور کا ہے جسکی لمبائی روہڑی سے دو گنا زیادہ ہے۔
دوبارہ بولیوں کا عمل
سیکریٹری نجکاری کمیشن نے وضاحت کی کہ پی آئی اے کی نجکاری کے پہلے عمل کے دوران کافی حد تک کام ہو چکا ہے، لہذا دوبارہ بولیوں کی طرف جانے پر یہ ایک مختصر عمل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے بہت مارا اور کہا منہ بند کرو، جواباً کہا مار دو، جنت میں ہی جاوں گا: کامران قریشی
مستقبل کی توقعات
وفاقی وزیر علیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی دوبارہ نجکاری کا عمل جاری ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا نجکاری پر بھرپور فوکس ہے، اور مستقبل میں نجکاری سے متعلق کوئی اچھی خبر ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کا مکمل پوٹینشل موجود ہے۔
حکومت کی جانب سے عزم
انہوں نے مزید کہا کہ میں آج بھی کہتا ہوں کہ پی آئی اے ایک منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے، اگر پی آئی اے کو بیچنا ہے تو حکومت کو بڑا دل کرنا پڑے گا۔








