جو بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، اسے نتائج بھگتنا ہوں گے، آرمی چیف کا نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس سے خطاب

آرمی چیف کا اعلان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی، بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے اور جو بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، ہمیں کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں: خلا میں بیماری کی صورت میں علاج کا طریقہ کیا ہے؟ کیا وہاں کوئی طبیب موجود ہے؟

نیشنل ایکشن پلان کی اہمیت

جیو نیوز کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس سے خطاب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، اس جنگ میں کوئی یونیفارم میں ہے اور کوئی یونیفارم کے بغیر اور ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے ناسور سے لڑنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیرونی مفادات، تیل کے کنویں اور آمرانہ حکومت: شام کی خانہ جنگی کے خاتمے میں مشکلات کیا ہیں؟

آئینی ذمہ داریاں

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب پر آئین پاکستان مقدم ہے، آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے اور جو بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، ہمیں کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد محسن نقوی کھل کر بول پڑے، ساری کہانی سنا دی

امن و امان کے لئے قربانیاں

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے گورننس میں موجود خامیوں کو روزانہ اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کر رہے ہیں۔

اجلاس کی تفصیلات

خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...