جو بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، اسے نتائج بھگتنا ہوں گے، آرمی چیف کا نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس سے خطاب
آرمی چیف کا اعلان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی، بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے اور جو بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، ہمیں کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: India: Hindu Extremists Run Over Muslim Family, 3 Dead
نیشنل ایکشن پلان کی اہمیت
جیو نیوز کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس سے خطاب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، اس جنگ میں کوئی یونیفارم میں ہے اور کوئی یونیفارم کے بغیر اور ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے ناسور سے لڑنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ثانیہ مرزا نے مسکرانے کی وجہ تلاش کرلی
آئینی ذمہ داریاں
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب پر آئین پاکستان مقدم ہے، آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے اور جو بھی پاکستان کی سکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، ہمیں کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کو خریدنے کے لئے ہر حد تک جائیں گے: علی امین گنڈاپور
امن و امان کے لئے قربانیاں
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے گورننس میں موجود خامیوں کو روزانہ اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کر رہے ہیں۔
اجلاس کی تفصیلات
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔