جی ایچ کیو حملہ کیس: شیخ رشید کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ محفوظ
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، جو تھوڑی دیر میں سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں آج مدمقابل ہوں گی
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے واثق قیوم، صداقت عباسی، امجد نیازی، شیریں مزاری، اور میجر طاہر صادق کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرلی جبکہ سرکاری پراسیکیوٹرز کے بھی دلائل مکمل ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھاکہ میں وزیرداخلہ محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) جہانگیر عالم چودھری سے ملاقات، اہم فیصلے
وکلا کی دلائل
وکلا صفائی نے بری کرنے جبکہ سرکاری وکلا نے درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: Women’s T20 World Cup: Pakistan Loses 7 Wickets for 71 Runs Against India
شیخ رشید احمد کا بیان
بعدازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید احمد کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ کچھ دیر میں سنائے جانے کا امکان ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں، شیخ رشید احمد نے کہا کہ سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل حالات ہیں لیکن سیاست دان مذاکرات کے دروازے کھلے رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی خان: ڈیرہ جات جیپ ریلی نادر مگسی نے جیت لی
مقدمے میں بے گناہی
شیخ رشید احمد نے یہ بھی کہا کہ جتنے بے گناہ لوگوں کو اس کیس میں پکڑا گیا ہے، ان کی رہائی ہونی چاہیے۔ واثق قیوم عباسی اور صداقت عباسی اپنے بیان سے پیچھے ہوگئے، جس کی وجہ سے ان کے کیسز بے جان ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے وکلا نے بریت کی درخواستوں پر آئین اور قانون کے مطابق دلائل دیئے۔
مقدمے کی کمزوری
انہوں نے یہ بیان کیا کہ ہمارے کیس میں کوئی جان نہیں ہے، وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ مقدمے میں سینکڑوں ملزمان ہیں، اور استغاثہ نے آج اپنا کمزور انداز میں کیس لڑا۔