تحریک انصاف کی پریس کانفرنس کی کوریج پر 8صحافیوں کیخلاف مقدمہ ،صدر لاہور پریس کلب کی شدید مذمت
پریس کانفرنس میں صحافیوں پر حملہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور پریس کلب کے عہدیداروں نے حافظ آباد میں پریس کانفرنس کی کوریج کرنے والے 8 صحافیوں پر مقدمہ درج کرنے، دوران کانفرنس مائیک ضبط کرنے، اور صحافیوں کو یرغمال بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زارا نور عباس کا انکشاف: جب معروف برانڈز نے میری پہلی حاملگی میں کام دینے سے انکار کیا
پولیس کی کارروائی
حافظ آباد ضلع کسوکی تھانہ کی پولیس نے تحریک انصاف کی مقامی پریس کانفرنس کی کوریج کرنے والے صحافیوں اسد جاوید، حافظ عزیزالرحمن، شہباز گل، امجد پرویز، احسان قادری، اسرار شاہ، شیخ جاوید اور شفقت وٹو کو یرغمال بنا لیا۔ انہوں نے ان سے مائیک چھین لیے اور ان کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کی امریکی صدر جوبائیڈن کو براہ راست جنگ کی دھمکی
پریس کلب کے صدر کا ردعمل
صدر ارشد انصاری نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو کوریج سے روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے کیے گئے سنگین اقدامات کی نظیر نہیں ملتی۔ پولیس نے موقع پر موجود صحافیوں کو یرغمال بنا لیا، ان کے مائیک اٹھا کر مال مقدمہ میں ڈال دیے، اور ان پر سنگین مقدمات قائم کر دیے، جو آزادیٔ صحافت کے خلاف پولیس گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
حکام سے مطالبات
انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری، اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کا فوری طور پر سختی سے نوٹس لیں اور متعلقہ ذمہ داران کو فوری طور پر معطل کر کے کارروائی عمل میں لائیں۔