آئینی بینچ کا روسٹر جاری، پاناما پیپرز سکینڈل سمیت دیگر کیسز آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ میں کیسز کا شیڈول
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سامنے پانامہ پیپرز سکینڈل کی تحقیقات، طلبہ یونینز کی بحالی اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سمیت دیگر کیسز سماعت کیلئے مقرر کردیئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اس زمانے میں چھٹی کلاس سے انگریزی شروع ہوتی تھی، آٹھویں کے بچے ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھتے، شام کے وقت کرکٹ کھیلنے کی پریکٹس کرتے تھے۔
آئینی بینچ کی تشکیل
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق آئینی بینچ کے آئندہ ہفتے کا روسٹر جاری کر دیا گیا جس کے مطابق سپریم کورٹ کا 5 رکنی آئینی بینچ 25 سے 29 نومبر تک اہم مقدمات کی سماعت کرے گا۔ جسٹس امین الدین خان آئینی بینچ کی سربراہی کریں گے جس میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ڈرائیور کے ٹک ٹاکر بیٹے پر پیکا ایکٹ کے تحت پرچہ کٹ گیا
سماعت کیلئے مقرر دیگر کیسز
صحافیوں کو ایف آئی اے نوٹسز اور ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس، اقلیتوں کے حقوق، گوردواروں کی بحالی اور سانحہ جڑانوالہ پر ازخود نوٹس اور نمونیا اور ہیپاٹائٹس سے اموات، ادویات کی قیمتوں پر ازخود نوٹس بھی سماعت کیلئے مقرر کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چین ایسے تمام اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جو کسی ملک کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتے ہوں: چینی صدر کا ایران، اسرائیل تنازعہ پر پہلا بیان
پانامہ پیپرز سکینڈل اور طلبہ یونینز
پانامہ پیپرز سکینڈل کی تحقیقات کیلئے دائر جماعت اسلامی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرلی گئی جبکہ طلبہ یونینز پر پابندی کیخلاف درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر کر دی گئیں۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کیلئے دائر درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں خصوصاً فلسطین کے لیے بھرپور آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے: مولانا فضل الرحمٰن
دیگر اہم فیصلوں پر سماعت
اس کے علاوہ اردو کو سرکاری اداروں میں رائج کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد، صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی، تلور کے شکار پر پابندی، ملک میں جنگلات کی کٹائی اور موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے غیرفعال ہونے کی درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر کر لی گئیں۔
وزیراعظم کے فنڈز اور فاٹا انضمام
وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز اور فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے خلاف درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔