150 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد انڈین بولرز کی شاندار واپسی: ‘آسٹریلیا کی پچ ہے، اس لیے کوئی بھی برا نہیں کہے گا’
پرتھ میں کھیلے جانے والے بارڈر گواسکر سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز وہی ہوا جس کا انڈین مداحوں کو ڈر تھا اور پوری ٹیم 150 رنز پر ڈھیر ہو گئی تاہم انڈین بولرز نے عمدہ کم بیک کرتے ہوئے آسٹریلیا کے پچاس رنز سے پہلے چھ کھلاڑی آؤٹ کر دیے ہیں۔
پہلے روز کے کھیل میں اب تک 16 وکٹیں گر چکی ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین پرتھ کی پچ پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔
انڈیا نے آج ٹاس جیت کر پرتھ کی باؤنسی اور تیز وکٹ پر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو آسٹریلوی بولرز نے انتہائی نپی تلی بولنگ کرتے ہوئے صرف 73 رنز پر انڈیا کے چھ کھلاڑی پویلین لوٹے دیے۔
خیال رہے کہ انڈیا کے کپتان روہت شرما بیٹے کی ولادت کے باعث پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل رہے جبکہ اوپنر شبمن گِل آسٹریلیا میں ہی زخمی ہونے کے باعث پہلے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے۔ ان کی جگہ انڈیا کی جانب سے لوکیش راہل سے اوپننگ کروائی گئی، جبکہ ایک ٹیسٹ کھیلنے والے دیودت پادیکال کو نمبر تین پر کھلایا گیا تھا۔
اس کے علاوہ تین ٹیسٹ میچ کھیلے ہوئے دھروو جوریل کو نمبر پانچ جبکہ آلراؤنڈر نتیش کمار ریڈی اور ہرشت رانا کا اس میچ میں ڈیبیو کروایا گیا ہے۔
خیر چھ کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد انڈیا کے وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت اور نتیش کمار ریڈی کے درمیان انتہائی اہم 48 رنز کی شراکت کے باعث انڈیا کا سکور 100 رنز سے تو بڑھا تاہم رشبھ پنت کے آؤٹ ہوتے ہی انڈیا کی ٹیم 150 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
انڈیا کی جانب سے نتیش کمار ریڈی نے سب سے زیادہ 41 جبکہ رشبھ پنت نے 37 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی طرف سے جاش ہیزلوڈ نے 4 جبکہ مچل سٹارک، پیٹ کمنز اور مچل مارش نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
انڈیا کی اننگز کا بھی کوئی اچھا آغاز نہیں ہوا اور انڈین بولرز، خاص کر جسپریت بمراہ نے آغاز میں تین وکٹیں گرا دیں، جبکہ ہرشیت رانا نے ٹریوس ہیڈ کو آؤٹ کیا اور آسٹریلیا کے صرف 31 رنز پر چار کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔
مارنس لبوشین ابتدا میں کریز پر مشکلات کا شکار دکھائی دیے اور انھیں اپنے پہلے رنز بنانے میں 23 گیندیں لگ گئیں۔
ان کی وکٹ بھی محمد سراج نے لی، جبکہ مچل مارش کو بھی سراج نے آؤٹ کیا۔
پرتھ کی پچ پر بلے بازوں کی مشکلات دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا غلط نہ ہو گا کہ یہ میچ جلد ہی اختتام پذیر ہو سکتا ہے۔
’انڈین بلے باز گھر پر سپن نہیں کھیل پائے اور آسٹریلیا میں فاسٹ بولنگ‘
سوشل میڈیا پر ایک بار پھر انڈیا کی بلے بازی کے حوالے سے سوالات کھڑے کیے جا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جس بات سب سے زیادہ بحث ہو رہی ہے وہ انڈیا کے اوپنر لوکیش راہل کا ریویو پر آؤٹ دیا جانا ہے۔ یہ متنازع فیصلہ اس وقت ہوا جب راہل نے 74 گیندوں پر 26 رنز بنائے ہوئے تھے۔
ایسے میں سٹارک کی گیند ان کے بلے کے قریب سے گزری اور امپائر کی جانب سے انھیں ناٹ آؤٹ دیا گیا، تاہم پھر آسٹریلیا کی جانب سے لیے گئے ریویو میں تھرڈ امپائر نے انھیں آؤٹ قرار دیا۔
راہل پویلین واپس لوٹتے ہوئے خاصے برہم دکھائی دیے اور بظاہر ان کے مطابق گیند ان کے بلے کو نہیں بلکہ آواز دراصل بلے کے پیڈ کو لگنے کے باعث آئی ہے۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر رشبھ پنت کے چھکے کی ویڈیو بھی شیئر کی جا رہی ہے جس میں وہ گرتے ہوئے چھکا مارتے دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ صارفین نتیش کمار ریڈی کی بھی تعریف کر رہے ہیں جنھوں نے انڈیا کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔
ایکس پر نظر ڈالیں تو جسپریت بمراہ کی عمدہ بولنگ اور آتے ہی تین وکٹیں حاصل کرنے پر لوگ کی ان کی تعریف کر رہے ہیں اور ہرشیت رانا کی جانب سے ڈیبیو وکٹ لینے پر بھی ان کی تعریف کی جا رہی ہے۔
عاطف نواز نے ٹویٹ کیا کہ ’آسٹریلیا نے آج تک کبھی پرتھ سٹیڈیم میں چار میں سے کوئی ٹیسٹ نہیں ہارا اور پہلا سیشن دیکھنے کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہے۔‘
ایک صارف نے لکھا کہ ’انڈیا گھر پر سپن بولنگ اور آسٹریلیا میں فاسٹ بولنگ نہیں کھیل پائی۔‘
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
تنبیہ: Uses in Urdu دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
Twitter پوسٹ کا اختتام
مواد دستیاب نہیں ہے
Twitter مزید دیکھنے کے لیےUses in Urdu. Uses in Urdu بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.
اکثر صارفین آسٹریلوی بولر جاش ہیزلوڈ کی بھی تعریف کرتے دکھائی دیے جنھوں نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار آؤٹ کیے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’ہیزلوڈ دراصل ویڈیو گیم میں بولنگ کا مشکل ترین لیول ہیں۔‘
اس کے علاوہ انڈین بولرز کی جانب سے آتے ہی بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرنے پر ان کی بھی تعریف ہو رہی ہے۔
صحافی بھرت سندریسن نے لکھا کہ 'میں نے کبھی وراٹ کوہلی کو اتنی مضطرب اننگز کھیلتے ہوئے نہیں دیکھا۔'
ایک صارف نے پچ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 'کیونکہ یہ پچ آسٹریلیا میں ہے اس لیے اس کے بارے میں کوئی یہ نہیں کہے گا کہ یہ بری وکٹ ہے۔'