اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ، خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف آپریشن ہو گا: محسن نقوی
اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آپریشن ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ بیان پر چیئرمین قومی وطن پارٹی آفتاب شیر پاؤ کا ردعمل بھی آ گیا
اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر سب نے پڑھ لیا ہے۔ عدالتی حکم میں واضح لکھا ہے کہ اسلام آباد میں کسی کو جلسے، جلوس، مارچ اور دھرنے کی اجازت نہیں۔ ہم ہائی کورٹ کے آرڈر پر من وعن عملدرآمد کریں گے۔ کسی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کے بغیر جلسہ جلوس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا
دھرنے کی کوششوں پر سختی
انہوں نے کہا کہ آج شام وزیراعظم جس طرح گائیڈ کریں گے، بالکل اسی طرح کریں گے۔ اگر یہ دھرنے کے لیے آنے کی کوشش کریں گے تو بہت مشکل ہوجائے گی۔ نقصان کے ذمہ دار وہ لوگ ہوں گے جو آرڈر کی خلاف ورزی کر کے دھاوا بولنے کے لیے آ رہے ہیں۔ میرا اڈیالہ سے کوئی رابطہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سیف جیل منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز، 5 ارب روپے کی لاگت سے جدید کیمرے اور باڈی سکینرز نصب ہوں گے۔
امن و امان کی صورتحال
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ میں خود کہتا ہوں کہ موبائل سروس، دکانیں اور نہ ہی سڑک بند ہونی چاہیے۔ پاراچنار میں جو کل ہوا، اس سے زیادہ افسوسناک واقعہ نہیں ہوسکتا۔ کے پی میں لاء اینڈ آرڈر کی ذمہ داری وہاں کی حکومت کی ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت خود ہم پر دھاوا بولنے آرہی ہے، یہاں جنازے ہو رہے ہیں اور دوسری جانب دھاوا بولنے کی تیار ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان شاعر کامران حسانی کے شعری مجموعہ کلام “گلِ تازہ” کی رونمائی اور تمغہء فکروفن کا اجراء
جنازوں کے پس منظر میں صورتحال
انہوں نے کہا کہ ایک جانب 40 سے زائد جنازے اٹھ رہے ہیں، دوسری جانب دیکھیں کیا ہورہا ہے۔ اتنے بڑے واقعے کے بعد ان کو خود سوچنا چاہیے کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا واضح حکم موجود ہے کہ اسلام آباد میں کسی جلسے یا دھرنے کی اجازت نہیں، اور جو بھی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف آپریشن ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی خضدار میں سکول بچوں کی بس پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت
پی ٹی آئی قیادت پر تنقید
پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے ایس سی او کانفرنس کا خیال نہیں رکھا، اب بیلاروس کا وفد آ رہا ہے، آپ امریکا اور سعودی عرب کو درمیان میں لے آئے ہیں۔ امریکا کے حوالے سے بھی باتیں کرتے ہیں، آپ ایک سال کے اندر اتنے زیادہ یوٹرن کیسے لے سکتے ہیں۔
مذاکرات کا فقدان
محسن نقوی نے مزید کہا کہ آپ اپنی آواز متعلقہ فورمز پر اٹھائیں۔ 24 نومبر کے دھرنے کو 10 دن کے لیے منسوخ کرنے والی کوئی بات نہیں کی، نہ مذاکرات کی ضرورت ہے اور نہ ہونے چاہئیں۔ صرف جائز طریقے سے مذاکرات ہونے چاہئیں، ایک طرف دھرنا دے اور دوسری طرف مذاکرات ایسا نہیں ہو سکتا۔








