میں بھی بشریٰ بی بی اور عمران خان کے ساتھ سعودی عرب گیا تھا وہاں پر۔۔ مولانا طاہر اشرفی نے بڑا انکشاف کر دیا
بشریٰ بی بی کے الزامات
اسلام آ باد (ویب ڈیسک) پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا الزام پاک سعودیہ تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے۔ میں خود اس دورے میں تھا، سعودی حکام نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین کی گرفتاری کے بعد احتجاج کی قیادت کون کرے گا؟ نام آجائے ہیں
علامہ اشرفی کا ردعمل
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بشریٰ بی بی نے بتایا کہ عمران خان مدینے گئے تو جنرل باجوہ کو فون آیا کہ ہم شریعت ختم کررہے ہیں اور آپ شریعت نافذ کرنے والا لے آئے۔ اس بیان میں ایک فیصد بھی سچ نہیں ہے، یہ سراسر جھوٹ اور پاکستان و سعودیہ عرب کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس، پاکستان فٹ بال ٹیموں کا مجوزہ میچ منسوخ
عمران خان کا سعودی عرب دورہ
انہوں نے کہا کہ عمران خان جب بھی سعودی عرب گئے، حتیٰ کہ عدم اعتماد کی تحریک سے چند دن قبل جب آخری بار سعودیہ گئے، تب بھی سعودی حکومت نے ان کا احترام کیا، جو مانگا وہ دیا اور جنرل باجوہ تو خود دوروں میں ان کے ساتھ موجود ہوتے تھے۔ تو ان کو کسی نے کیا کال کرنی تھی؟ میں خود اس دورے میں موجود تھا اس لیے میں یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ یہ بالکل جھوٹ ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات
طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستانی قیادت کے دورہ سعودی عرب سے واپسی کے بعد جب سے سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے اقدامات شروع کئے ہیں، ایک مہم کا آغاز کردیا گیا ہے، جس کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کو فلسطین پر مئوقف سے پیچھے ہٹانا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب بھائی ہیں، ہمارا عقیدے کا تعلق ہے جو کبھی خراب نہیں ہوگا، پاکستان اور سعودی عرب کا القدس دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مئوقف تبدیل نہیں ہوگا۔