اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والے کسی شخص کو واپس نہیں جانے دیں گے: وزیر داخلہ

اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والے کسی شخص کو واپس نہیں جانے دینا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے احتجاج سے گرفتار ہونے والے افغان باشندوں نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
پولیس لائنز کا دورہ
وزیر داخلہ محسن نقوی نے علی الصبح پولیس لائنز اسلام آباد کا دورہ کیا اور قیام امن کے لیے اسلام آباد پولیس کی جانفشانی کی تعریف کی۔ اس موقع پر آئی جی اسلام آباد پولیس، چیف کمشنر، ڈی آئی جی اور پولیس افسران کی بڑی تعداد بھی پولیس لائنز میں موجود تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر آپ اپنا ایئر بیس نہیں بچا سکتے تو عوام کو کیسے بچائیں گے؟ ہندوستانی چینل کی اپنی حکومت سے سوال
امن کی اہمیت
پولیس لائنز میں خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کل بیلاروس کا وفد اور 25 نومبر کو بیلاروس کے صدر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، دورے کے پیش نظر اسلام آباد کو ہر صورت محفوظ رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قطری وزیرِ اعظم کا ایرانی وزیرِ خارجہ سے رابطہ
پولیس کی ذمہ داریاں
ان کا کہنا تھا کہ پولیس فورس نے ایک ٹیم کی طرح مل کر کام کرنا ہے اور امن کو یقینی بنانا ہے۔ اسلام آباد کے امن و امان کو خراب کرنے والے ہر شخص کو گرفتار کرنا ہے، اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والے کسی شخص کو واپس نہیں جانے دینا۔
یہ بھی پڑھیں: کویت نے پاکستان کو بڑی خوشخبری سنادی
حفاظتی تدابیر
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں آپ اور آپ کی زندگیاں بہت عزیز ہیں، دوران ڈیوٹی تمام حفاظتی سامان پہننا ہے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہیں۔ پولیس فورس نے ہیلمٹ اور حفاظتی جیکٹس پہن کر فرائض سرانجام دینے ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ ساتھ کھڑے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
امن کی ضمانت
سییٹر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کسی کو اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے، امن و امان کو قائم رکھنے اور شہریوں کی جان و املاک کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔
پی ٹی آئی کا احتجاج
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے اور اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بار مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد سے واپس نہیں آئیں گے۔