ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا شخص آخری رسومات سے قبل اچانک زندہ ہوگیا
زندگی کی ایک نیا واقعہ
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت میں ڈاکٹرز کی جانب سے مردہ قرار دیا گیا شخص اپنی آخری رسومات سے قبل اچانک زندہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی 26ویں آئینی ترمیم منظور
روہتاش کی کہانی
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نوجوان کا نام روہتاش ہے جو قوت گویائی اور سماعت سے محروم ہونے کے ساتھ یتیم خانے میں زندگی گزار رہا تھا۔روہتاش کی طبیعت خراب ہونے کے سبب اسے علاج کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بیماری اور اموات کا سبب بننے والے 17 خطرناک جرثوموں کی فہرست جاری
مردہ خانہ اور شمشان گھاٹ
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ روہتاش کی لاش کو مردہ خانے میں رکھا گیا اور بعد میں رسمی کارروائی مکمل کرنے کے بعد اسے ایمبولینس کے ذریعے شمشان گھاٹ لے جایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگست 1947ء سے 1954ء تک آئین ساز اسمبلی میں کیا ہوا، کتنا کام کیا، کتنی سازشیں ہوئیں، 7 سال تک اسمبلی کے ارکان کیا کرتے رہے؟
اچانک زندگی کی طرف واپسی
میڈیا رپورٹس کے مطابق جب روہتاش کی لاش کو ہندو رسم و رواج کے مطابق جلانے کیلئے تیاریاں کی جارہی تھیں تو روہتاش اچانک سانس لینے لگا اور اس کا جسم حرکت کرنے لگا جسے دیکھ کر لوگ خوفزدہ ہوگئے اور روہتاش کو فوری اسپتال لے گئے جہاں آئی سی یو میں کچھ وقت گزارنے کے بعد اس کی طبیعت میں بہتری آگئی اور ڈاکٹرز نے روہتاش کی صحت کو خطرے سے باہر قرار دے دیا۔
تحقیقات اور کارروائیاں
میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی کارروائی کرتے ہوئے 4 ڈاکٹرز کو نوکری سے فارغ کردیا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بھی بنا دی۔