خوراک کی تبدیلی اور دیسی طریقے سے اہلیہ کا چوتھے سٹیج کا کینسر ختم کیا، نوجوت سنگھ سدھو کا بڑا دعویٰ

نوجوت سنگھ سدھو کا حیران کن دعویٰ
ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق بھارتی کرکٹر، سیاستدان اور ٹی وی میزبان نوجوت سنگھ سدھو نے حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے صرف خوراک کی تبدیلی، بہتر غذا اور دیسی طریقے سے اہلیہ کا چوتھے اسٹیج کا کینسر ختم کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسی طریقے سے انہوں نے اپنی جگر کی چربی کی بیماری کا بھی علاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششیں، جنید اکبر پارٹی رہنماؤں پر برس پڑے
اہلیہ کا علاج اور کینسر سے نجات
نوجوت سنگھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ نے صرف 40 دن میں سخت ڈائٹ کی وجہ سے کینسر فری ہوگئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خود بھی اسی ڈائٹ سے مزید جوان ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: میں پارٹی کے عہدے سے مستعفی ہوا ہوں، زین قریشی کا بیان
طبی معائنے کی حالت
ان کی اہلیہ نوجوت کور کو چوتھے اسٹیج کا کینسر تھا اور ڈاکٹرز نے ان کے زندہ بچنے کے صرف 5 فیصد امکانات ظاہر کیے تھے۔ نوجوت سنگھ کا کہنا ہے کہ ان کے دوست کے بیٹے نے بھی اسی حالت کی پیش بینی کی تھی، جس کے بعد انہوں نے کچھ تحقیق کا آغاز کیا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حج پر جانے والے افراد کی تعداد میں ریکارڈ کمی: خرچ کا سن کر لوگ اپنا فارم واپس لینے پر مجبور ہوگئے
ڈائٹ پلان کی تخلیق
نوجوت سنگھ سدھو نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تحقیق کر کے ایک مؤثر ڈائٹ پلان ترتیب دیا، جس پر عمل کرکے اپنی اہلیہ کو صرف 40 دن میں کینسر سے صحت یاب کرایا۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں متعدد غیر منطقی اور غیر طبی دعوے کیے اور بتایا کہ اگر کینسر کے مریضوں کی غذا میں زیادہ وقفہ دیا جائے تو مریض میں کینسر کے جراثیم خود بخود مرنے لگتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی
کینسر کے علاج کا خرچ
نوجوت سنگھ کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ کینسر کے مریضوں کا علاج کروڑوں روپے میں ہوتا ہے لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ ہلدی، نیم کے پتوں، کھوپرے کے تیل اور بادام کی روٹی میں کتنا پیسہ خرچ ہوتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: گورنمنٹ ایفیشینسی ڈپارٹمنٹ: ایلون مسک نے امریکی بیوروکریسی میں اصلاحات کا راستہ کیوں منتخب کیا؟
غذائی تبدیلیاں
انہوں نے بتایا کہ اہلیہ کو شام 6 بجے کھانا دینے کے بعد کوئی غذا نہیں دیتے تھے، اور صبح کا آغاز نیم گرم پانی میں لیموں، کچی ہلدی اور سیب کے سرکہ سے کرتے تھے۔ اہلیہ کے لیے چائے کی جگہ دار چینی، کالی مرچ، لونگ اور چھوٹی الائچی سے بنایا قہوہ پیش کیا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ ایک نازک دوراہے پر ہے، چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے شاہد آفریدی کا بیان
اہلیہ کی صحت میں تبدیلی
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی اہلیہ کو سبزیوں کے جوس، بادام کے آٹے کی روٹی، سبزی اور سلاد بھی دیے جاتے تھے۔ نوجوت سنگھ کا کہنا تھا کہ اہلیہ کا کھانا ریفائنری تیل کے بجائے کھوپرے، زیتون یا بادام کے تیل میں تیار کیا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ترقی یافتہ ممالک کی پیدا کردہ آلودگی کا خمیازہ غریب ممالک کیوں بھگتیں؟ شیری رحمان
ماہرین صحت کی تشویش
نوجوت سنگھ کی جانب سے ڈائٹ پلان کی مدد سے اہلیہ کے کینسر کو ختم کرنے کے دعوے پر ماہرین صحت پریشان دکھائی دیے اور انہوں نے کہا کہ صرف ڈائٹ پلان سے کینسر جیسی بیماری کو شکست دینا ممکن نہیں۔
اہلیہ کی بیماری کی تاریخ
نوجوت سنگھ کی اہلیہ کی دو سال قبل کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، اور ان کا علاج بھی جاری رہا۔ اب انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی اہلیہ کا کینسر خوراک کی تبدیلی اور بہتر غذا کی وجہ سے ختم ہوا۔