پی ٹی آئی احتجاج، علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی میں تلخ جملوں کا تبادلہ، تہلکہ خیز انکشاف
پی ٹی آئی میں احتجاج کے معاملے پر اختلافات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی میں احتجاج کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آگئے، بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارتعزیت
تکرار کی تفصیلات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ آج 11:30 بجے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان احتجاج میں حصہ لینے پر تکرار ہوئی۔ بشریٰ بی بی پشاور سے احتجاج کو لیڈ کرنا چاہتی ہیں جبکہ علی امین گنڈا پور کہہ رہے ہیں کہ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ لڑائی کے بعد بشریٰ بی بی اپنی گاڑی میں بیٹھی رہیں جبکہ علی امین واپس اپنے گھر چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کامران غلام نے اپنے ڈیبیومیچ پر کیپ نہ ملنے کی دلچسپ وجہ بتا دی
پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کی میٹنگ
ذرائع کے مطابق گزشتہ رات پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کی اہم میٹنگ ہوئی جس میں درپیش مشکلات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق احتجاج ہر صورت ہوگا اور رکاوٹوں کی صورت میں پلان بی پر عمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے، جہاں رکاوٹیں ملیں گی اسی جگہ پر احتجاج شروع کر دیں گے۔
اسلام آباد کی طرف مارچ
تجویز دی گئی کہ جس دن رکاوٹیں ہٹائی جائیں گی اسی دن اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا جائے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ٹرانسپورٹ سسٹم روک دیا گیا ہے، موٹروے بھی بند کر دی گئی ہے اور رکاوٹیں بھی لگائی گئی ہیں لیکن جیسے ہی اسلام آباد کھلے گا اسی دن اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیں گے۔