پی ٹی آئی لیڈرشپ نے مایوس کیا، تحقیقات ہونی چاہئیں ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کیلئے چنا گیا، شوکت یوسفزئی
پی ٹی آئی رہنما کا بیان
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے مایوس کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ پارٹی کے اندرتحقیقات ہونی چاہئیں، اور سوال کیا کہ ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کے لیے چنا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان ٹیسٹ: تیسرے روز کا کھیل ختم، انگلینڈ نے 3 وکٹ پر 492 رنز بنالیے
لیڈرشپ کی ناکامی
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی مانسہرہ میں ہیں، اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا و بشریٰ بی بی محفوظ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے مایوس کیا۔ علی امین گنڈاپور کے علاوہ کوئی دیگر لیڈر سامنے نہیں آیا۔ لیڈرشپ میں مشاورت اور کوآرڈی نیشن نظر نہیں آئی، اور پلاننگ کا فقدان تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے نے پاکستان میں غیررجسٹرڈ وی پی این بلاک کرنا شروع کردیئے
تحقیقات کا مطالبہ
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی کے اندر تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کے لیے چنا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب لیڈرشپ کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں تھا تو اتنے زیادہ کارکنوں کو کیوں لے کر گئی؟ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے مذاکرات کا کہا تو وہ کیوں نہیں کیے گئے؟ پہلے سے معلوم تھا کہ حکومت ڈی چوک میں فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی۔
غائب رہنما
شوکت یوسفزئی نے سوال کیا کہ بیرسٹر گوہر سلمان اور اکرم راجہ کہاں تھے جبکہ شیر افضل بھی غائب تھے؟