72 اجنبیوں سے بیوی کیساتھ جنسی زیادتی کروانے والے شوہر کیا سزا ملنے کا امکان ہے؟ حیران کن انکشاف
پیرس میں مقدمے کی سماعت
پیرس (ویب ڈیسک) فرانس کی ایک عدالت میں بیوی کو نشہ آور مشروب پلا کر 72 افراد سے نہ صرف جنسی زیادتی کروانے بلکہ اس کی ویڈیوز بھی بنانے والے شوہر کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی تاریخ میں پہلی بار مسافر طیارے کی بذریعہ سڑک کراچی سے حیدرآباد منتقلی
استغاثہ کی استدعا
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سماعت کے دوران استغاثہ نے فرانس کو دنیا بھر میں بدنام کرنے والی اس مکروہ حرکت پر 71 سالہ شوہر کو 20 سال قید کی سزا دینے کی استدعا کی ہے۔ عدالت میں شوہر ڈومینیک پیلیکوٹ کی بنائی گئی 20 ہزار ویڈیوز اور تصاویر میں سے چند ایک کو دکھایا گیا جس میں بے حرکت پڑی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: استور سے راولپنڈی جانے والی باراتیوں کی کوسٹر دریا میں گر گئی ،ایک میت نکال لی گئی، 22کی تلاش جاری
جنسی استحصال کی تفصیلات
ڈومینیک پیلیکوٹ نامی شوہر نے 2011 سے 2020 کے دوران آن لائن درجنوں افراد سے رابطہ کیا اور پیسوں کے عوض اپنی اہلیہ کو بے ہوشی کی حالت میں جنسی تعلق کے لیے پیش کیا۔
وہ بیوی کو نشہ آور مشروب یا دوا پلا کر بے ہوشی کی حالت میں کمرے میں چھوڑ دیتا تھا اور پھر 72 اجنبیوں نے دس سال کے دوران 92 بار جنسی زیادتی کی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی ویژن پر آنیوالے اشتہارات اس اندازفکر کو تسکین اور تقویت پہنچاتے ہیں کہ آپ کو دوسروں کی خواہش اورمرضی کے مطابق عمل کرنا چاہیے
سماعت میں شامل ملزمان
اس مقدمے میں 39 مردوں کو بھی شامل تشویش کیا گیا ہے جنہوں نے بے ہوش خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ان ملزمان کو بھی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔
ان ملزمان میں 21 سے 68 سال کی عمر کے بہت سے مردوں نے عدالت کو بتایا کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ اس میں خاتون کی مرضی شامل نہیں ہے۔
تاہم استغاثہ نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک بے حرکت جسم کو دیکھ کر کیسے اندازہ نہیں ہوا کہ وہ بے ہوش ہیں اور اگر راضی ہوتیں تو ہوش میں ہوتیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذہین افراد: ہمیشہ پرسکون اور ذہنی تناؤ سے پاک
سزا کی تفصیلات اور ملزمان کی حالت
استغاثہ نے ملزم کے لیے 20 سال قید کی سزا کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ 20 سال بہت زیادہ ہیں لیکن جو سنگین جرم کیا گیا اور بار بار دہرایا گیا ہے اس کے لیے بہت کم ہے۔
استغاثہ نے 63 سالہ جین پیئر ماریچل کے لیے بھی 17 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا جو ملزم ڈومینیک سے اپنی ہی بیوی کو منشیات دے کر بے ہوش کرنے کا اعتراف کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انتظامیہ اور عدلیہ کے درمیان جھگڑا قیام پاکستان کے آغاز سے چل رہا ہے، ترتیب بدل دی گئی کہ بنیادی جمہوریتوں کے ارکان صدر کو منتخب کریں
متاثرہ خاتون کی امید
71 سالہ متاثرہ خاتون نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کے کھلی عدالت میں مقدمہ چلانے سے دوسری خواتین کو بولنے اور جنسی تشدد سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری
والد اور بیٹی کا مکالمہ
قبل ازیں ہونے والی سماعت میں ملزم اور متاثرہ خاتون نے بھرائی ہوئی آواز میں عدالت کو بتایا کہ میری زندگی اس لمحے سے مکمل طور پر رُک گئی جب 2020 میں پولیس نے بتایا کہ میری بچپن کی برہنہ تصاویر میرے اپنے والد کے لیپ ٹاپ سے ملی ہیں۔
ملزم والد کی درخواست پر جب عدالت نے انھیں اپنی بیٹی سے بات کرنے کا موقع دیا تو ڈومینیک پیلیکوٹ نے شیشے کے کٹہرے سے بیٹی کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ سے چاہتے تھے کہ اُن کی بیٹی کی حمایت اُن کے ساتھ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ضیاء الحق کی حکمت عملی: سوویت افواج کی واپسی اور نئے آزاد ممالک کا جنم
بیٹی کا جواب
جب ملزم کی آواز اکھڑنے لگی تو ان کی بیٹی کیرولین کھڑی ہوئیں اور چیختے ہوئی کہا کہ میں تمھیں کبھی ملنے نہیں آؤں گی۔ کبھی نہیں۔ تم ایک کتے کی طرح اکیلے مرو گے۔
اس پر ملزم والد نے جواب دیا کہ ہم سب ہی اکیلے مرتے ہیں۔ بیٹی کیرولین نے جواباً کہا کہ "لیکن خاص طور پر تم۔"
جب ملزم والد نے بیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے بار بار کہا کہ میں ہمیشہ تم سے محبت کروں گا تو اُن کی بیٹی خاموشی سے سامنے دیکھتی رہی اور اُس کی آنکھوں سے آنسو گرتے رہے۔
ملزم کی حالت کا اعتراف
باپ بیٹی کی اس گفتگو کے اختتام پر بیٹی اپنے والد کی جانب بڑھی اور چیختے ہوئے کہا کہ سچ بولنے کے لیے تمھارے پاس دو ماہ تھے۔
بعد ازاں سوالات کا جواب دیتے ہوئے ملزم والد نے بتایا کہ وہ سیکس کرنے کے عادی ہو چکے تھے اور نومبر 2020 میں جب پولیس کو ان کے جرائم کا علم ہوا تو ایک بوجھ ہلکا ہوگیا۔