لاہور ہائیکورٹ کا عدالتی احکامات تسلیم نہ کرنے پر سکولوں کو بند کرنے کا عندیہ

لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات تسلیم نہ کرنے پر سکولوں کو بند کرنے کا عندیہ دے دیا۔ عدالت نے ہدایت جاری کی کہ سکولوں کو کم از کم 50 فیصد بچوں کو ٹرانسپورٹ مہیا کرنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل کے قریب تعینات پولیس اہلکار کی علیمہ خان سے عمران خان کے حق میں گفتگو
سموگ تدارک کیس کے حوالے سے سماعت
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ سموگ تدارک کے حوالے سے سماعت کا 2 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس شاہد کریم نے جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہریار ملک میموریل پاکستان اوپن ٹینس 2024، ٹاپ سیڈز پری کوارٹر فائنلز میں کامیاب
پنجاب حکومت کی جانب سے معلومات
فیصلے میں تحریر کیا گیا کہ وکیل پنجاب حکومت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بچوں کو سکول بسوں کی فراہمی کے حوالے سے ایک میٹنگ کی گئی ہے۔ نجی سکولوں کو بتایا جائے گا کہ اگر عدالتی احکامات تسلیم نہ کیے گئے تو سردیوں کی چھٹیوں کے بعد کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جونیجو دور میں بے گھر مستحقین کے لیے کوارٹرز کی تعمیر کا پراجیکٹ شروع ہوا، فی کوارٹر 26200 روپے کی رقم مختص تھی، یہ پراجیکٹ میرے محکمہ کے پلے پڑ گیا
عدالت کی مزید ہدایات
لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت جاری کی کہ سکولوں کو کم از کم 50 فیصد بچوں کو ٹرانسپورٹ مہیا کرنا ہو گا۔ عدالت نے مزید تحریر کیا کہ وکیل پنجاب حکومت محکمہ ٹرانسپورٹ کو بسوں، ٹرکوں کی باقاعدہ جانچ پڑتال کی پالیسی بنانے کے حوالے سے آگاہ کریں۔
ماحولیاتی مسائل
وکیل پی ایچ اے نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں کونوکارپس کے مزید درخت نہیں لگائے جا رہے۔ پہلے سے موجود کونوکارپس درخت کو اکھاڑ کر مقامی درخت لگائے جائیں گے جبکہ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سٹون کرشنگ پر محکمہ ماحولیات کی جانب سے مکمل پابندی ہے۔