ہماری غلطیوں سے عمران خان کی سختیاں بڑھ رہی ہیں، ذمہ دار مرکزی قیادت ہے: شوکت یوسفزئی
شوکت یوسفزئی کی پارٹی قیادت پر تنقید
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات کے پی شوکت یوسفزئی نے ایک بار پھر اپنی پارٹی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری غلطیوں کی وجہ سے عمران خان کی سختیاں بڑھ رہی ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری مرکزی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر نہ کرنے کا حکم
بشریٰ بی بی کا سوال
شوکت یوسفزئی نے اپنے بیان میں کہا کہ بشریٰ بی بی کا شوہر بغیر جرم کے جیل میں ہے، وہ کیوں نہ سڑک پر نکلیں؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ باقی لیڈر شپ نے کیا کیا؟ مرکزی لیڈر شپ کہاں تھی؟
یہ بھی پڑھیں: حامد میر نے پاکستان میں ڈرون بھیجنے کے بھارتی عزائم بیان کردیے
دھرنے کی اجازت کا معاملہ
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی میں دھرنا دینے کی اجازت دی تو اس پر عمل کیوں نہیں ہوا؟ سیاست کے اندر حالات کو دیکھ کر حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسان نیازی پتلون لہرانے کے کیس میں جیل ہے تو علیمہ خان کا بیٹا کس طرح آزاد گھوم رہا ہے، وہ بھی اسی ویڈیو میں تھا: شیر افضل مروت
موقع ضائع کرنے کا ذکر
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ہمیں اللہ نے بہت بڑا موقع دیا جو ہم نے ضائع کر دیا، اگر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھتے تو آج نتائج کچھ اور ہوتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ دہشت گردی پر بات چیت ہوگی، البتہ سندھ طاس معاہدہ التواء میں رہے گا، بھارتی وزیر خارجہ
ذمہ داری کا تعین
انہوں نے کہا کہ ہماری غلطیوں سے بانی پی ٹی آئی کی سختیوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، جو ہوا اس کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔
پہلے بھی سوالات اٹھائے جا چکے ہیں
یاد رہے کہ اس سے قبل شوکت یوسفزئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کی قیادت پر بھی سوال اٹھا چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران شیر افضل مروت بھی غائب تھے، پنجاب کی قیادت بھی موجود نہیں تھی۔








