ہماری غلطیوں سے عمران خان کی سختیاں بڑھ رہی ہیں، ذمہ دار مرکزی قیادت ہے: شوکت یوسفزئی

شوکت یوسفزئی کی پارٹی قیادت پر تنقید
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات کے پی شوکت یوسفزئی نے ایک بار پھر اپنی پارٹی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری غلطیوں کی وجہ سے عمران خان کی سختیاں بڑھ رہی ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری مرکزی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسن نواز: دیوالیہ پن کیا ہے اور برطانیہ میں اس کی کیا اہمیت ہے؟
بشریٰ بی بی کا سوال
شوکت یوسفزئی نے اپنے بیان میں کہا کہ بشریٰ بی بی کا شوہر بغیر جرم کے جیل میں ہے، وہ کیوں نہ سڑک پر نکلیں؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ باقی لیڈر شپ نے کیا کیا؟ مرکزی لیڈر شپ کہاں تھی؟
یہ بھی پڑھیں: پی ایم ایس ٹی پی پاکستان کی جی ڈی پی اور بحری شعبے کی ترقی کے لیے نئے راستے کھولے گا: سربراہ پاک بحریہ
دھرنے کی اجازت کا معاملہ
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی میں دھرنا دینے کی اجازت دی تو اس پر عمل کیوں نہیں ہوا؟ سیاست کے اندر حالات کو دیکھ کر حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چائنہ چوک: پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، کارکنان اب بھی موجود
موقع ضائع کرنے کا ذکر
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ہمیں اللہ نے بہت بڑا موقع دیا جو ہم نے ضائع کر دیا، اگر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھتے تو آج نتائج کچھ اور ہوتے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کے دور میں فرح گوگی، ذلفی بخاری کے نام زمینیں ٹرانسفر ہوئیں: نیب وکیل
ذمہ داری کا تعین
انہوں نے کہا کہ ہماری غلطیوں سے بانی پی ٹی آئی کی سختیوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، جو ہوا اس کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔
پہلے بھی سوالات اٹھائے جا چکے ہیں
یاد رہے کہ اس سے قبل شوکت یوسفزئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کی قیادت پر بھی سوال اٹھا چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران شیر افضل مروت بھی غائب تھے، پنجاب کی قیادت بھی موجود نہیں تھی۔