آئینی بنچ نے امیدوار کا صرف اپنے حلقہ سے انتخاب لڑنے کو لازمی قرار دینے کی درخواست خارج کردی

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے امیدوار کا صرف اپنے حلقہ سے انتخاب لڑنے کو لازمی قرار دینے کی درخواست خارج کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی پاکستان سے 71 سے قبل کے 4.52 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے مطالبے کی تیاری شروع، بنگالی میڈیا نے دعویٰ کردیا
عدالت کی سماعت
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: بقر عید : قصائی کو کتنی اجرت دینی ہے ؟میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے ریٹ لسٹ جاری کر دی
وکیل کا مؤقف
دوران سماعت وکیل درخواستگزار نے کہاکہ امیدوار کا ایک سے زائد حلقوں سے انتخاب لڑنا آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائوں پر قائم منصوبوں سے پاکستان کتنی بجلی پیدا کرتا ہے؟
ججز کے تبصرے
جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ ہم قانون ختم تو کر سکتے ہیں، نیا نہیں بنا سکتے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اگر آپ الیکشن ایکٹ چیلنج کرتے ہیں تو الگ بات ہے۔ وکیل درخواستگزار نے کہاکہ ایک شخص ایک ووٹ انتخابات کا بنیادی ڈھانچہ ہے، ایک امیدوار کا مختلف حلقوں سے الیکشن لڑنا مذاق ہے، امیدوار ایسے حلقوں سے بھی الیکشن لڑتے ہیں جہاں اس کا ووٹ بھی نہیں ہوتا۔
قانون کی وضاحت
جسٹس امین الدین نے کہاکہ قانون میں خود کو ووٹ نہ دینا لکھا ہوتا تو آپ کی بات ٹھیک ہوتی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ قانون میں تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کا اس حلقہ سے ہونا لازم ہے، مقننہ نے اجازت دی ہے تو آپ مقننہ کی نیت پر سوال نہیں اٹھا سکتے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ بہتر ہوگا کہ درخواستگزار سیاسی لیڈرشپ کو قائل کریں۔