کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے۔۔۔
شعر کی ابتدائی فضا
کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے
"کہ اب کی بار مرا قافیہ محبت ہے"
یہ بھی پڑھیں: بیوی کے ریپ کے مقدمے میں 50 ملزمان کی پیشی: ‘ہم روزانہ جنسی تعلق رکھتے تھے، میرے ساتھی کو اس کی ضرورت کیوں پیش آئی؟’
محبت کی حقیقت
میں چاہتا بھی یہی تھا وہ بے وفا نکلے
سنا ہے اس کو مری اب نہیں ضرورت ہے
یہ بھی پڑھیں: کرم میں 50 سے زائد بچوں کی ہلاکتیں، علاقہ مکینوں کا دھرنا
زخموں کی شفا
تمہارے زخم پہ مرہم لگادے آکر جو
زمانے میں کہاں کس کو بتاؤ فرصت ہے
یہ بھی پڑھیں: بحرِ ہند میں ایک چھوٹے جزیرے پر پراسرار فضائی اور بحری ڈھانچے، کیا یہ بھارت کے نئے جاسوسی اڈے کا حصہ ہیں؟
خدا کی مشیّت
خدا نے تجھ کو نوازہ نہیں ہے دولت سے
ضرور اس میں مرے رب کی کچھ مشیّت ہے
یہ بھی پڑھیں: اپنے بیٹے کے بعد جوبائیڈن نے 1500 سزائیں معاف، 39 افراد کو معافی دے دی
غزل کی اہمیت
غزل کے شعر کو ہم نے لہو سے لکھا ہے
یہی وجہ ہے کہ دنیا میں میری شہرت ہے
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی معروف کمپنی نے اپنی گاڑی 20 لاکھ روپے سستی کرنے کا اعلان کر دیا
اردو زبان کے عشق
کیا جو کرتے ہیں اردو سے رات دن نفرت
کیوں ان کے دل میں بتاؤ بھری کدورت ہے
یہ بھی پڑھیں: قومیں تعلیم اور انسانوں سے بنتی ہیں سونے چاندی سے نہیں، ڈاکٹر دلاور حسین نے سیکرٹری تعلیم سے اپنی لکھی ہوئی پالیسی واپس لی اور گھر آگئے
محبت کی تڑپ
جولوگ دل میں محبت کا تیر رکھتے ہیں
گلے سے اُن کو لگانے کی مجھ کو چاہت ہے
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی فائنل کال فلاپ ہوگئی ،عظمیٰ بخاری
قیصر کی خوبصورتی
کہاں سے لاتا ہے قیصر تو فکر کے موتی
تری غزل کے ہر اک شعر میں فصاحت ہے
کلام کا تعارف
کلام :قیصر امام قیصر (گریڈیہ جھار کھنڈ، بھارت)