کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے۔۔۔

شعر کی ابتدائی فضا
کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے
"کہ اب کی بار مرا قافیہ محبت ہے"
یہ بھی پڑھیں: لیہ میں زمین تنازع: خاتون اور اس کی دو بیٹیوں کی خودکشی کی کوشش
محبت کی حقیقت
میں چاہتا بھی یہی تھا وہ بے وفا نکلے
سنا ہے اس کو مری اب نہیں ضرورت ہے
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے کا غیر رجسٹرڈ وی پی این کو مزید 2 ہفتے کی مہلت دینے کا فیصلہ
زخموں کی شفا
تمہارے زخم پہ مرہم لگادے آکر جو
زمانے میں کہاں کس کو بتاؤ فرصت ہے
یہ بھی پڑھیں: قائداعظم یونیورسٹی میں طلبا کے دو گروپوں میں تصادم
خدا کی مشیّت
خدا نے تجھ کو نوازہ نہیں ہے دولت سے
ضرور اس میں مرے رب کی کچھ مشیّت ہے
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، چین کیا کر رہا ہے اور اس کے لیے کون سا سنہری موقع ہے؟ برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ آگئی۔
غزل کی اہمیت
غزل کے شعر کو ہم نے لہو سے لکھا ہے
یہی وجہ ہے کہ دنیا میں میری شہرت ہے
یہ بھی پڑھیں: جہلم میں تیز آندھی سے تباہی، دیواریں، چھتیں گرنے سے 3 افراد جاں بحق
اردو زبان کے عشق
کیا جو کرتے ہیں اردو سے رات دن نفرت
کیوں ان کے دل میں بتاؤ بھری کدورت ہے
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی سرکٹ ہاؤس میں اعلیٰ حکام سے اہم میٹنگ جاری
محبت کی تڑپ
جولوگ دل میں محبت کا تیر رکھتے ہیں
گلے سے اُن کو لگانے کی مجھ کو چاہت ہے
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل 2025 کی متفقہ طور پر منظوری دیدی
قیصر کی خوبصورتی
کہاں سے لاتا ہے قیصر تو فکر کے موتی
تری غزل کے ہر اک شعر میں فصاحت ہے
کلام کا تعارف
کلام :قیصر امام قیصر (گریڈیہ جھار کھنڈ، بھارت)