کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے۔۔۔

شعر کی ابتدائی فضا
کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے
"کہ اب کی بار مرا قافیہ محبت ہے"
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کا رد عمل سامنے آگیا، پاک بھارت کرکٹ کے حوالے سے بڑا فیصلہ سنا دیا۔
محبت کی حقیقت
میں چاہتا بھی یہی تھا وہ بے وفا نکلے
سنا ہے اس کو مری اب نہیں ضرورت ہے
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کی نااہل کیلئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال
زخموں کی شفا
تمہارے زخم پہ مرہم لگادے آکر جو
زمانے میں کہاں کس کو بتاؤ فرصت ہے
یہ بھی پڑھیں: بیٹی کو بستر کی دراز میں تین سال تک چھپانے والی ماں: ’بچی کے اعضاء مڑے ہوئے اور جسم پر نشانات تھے‘
خدا کی مشیّت
خدا نے تجھ کو نوازہ نہیں ہے دولت سے
ضرور اس میں مرے رب کی کچھ مشیّت ہے
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں قید 4 ہزار 700 پاکستانیوں کے پاسپورٹس بلاک
غزل کی اہمیت
غزل کے شعر کو ہم نے لہو سے لکھا ہے
یہی وجہ ہے کہ دنیا میں میری شہرت ہے
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اب کبھی دوبارہ پاکستان کے وزیراعظم نہیں بن سکتے، سابق چیئرمین ایف بی آر نے بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دیدیا
اردو زبان کے عشق
کیا جو کرتے ہیں اردو سے رات دن نفرت
کیوں ان کے دل میں بتاؤ بھری کدورت ہے
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں؟ وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی میں نیا تنازع
محبت کی تڑپ
جولوگ دل میں محبت کا تیر رکھتے ہیں
گلے سے اُن کو لگانے کی مجھ کو چاہت ہے
یہ بھی پڑھیں: لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، ریسکیو آپریشن مکمل، ہلاکتیں 27 ہوگئیں
قیصر کی خوبصورتی
کہاں سے لاتا ہے قیصر تو فکر کے موتی
تری غزل کے ہر اک شعر میں فصاحت ہے
کلام کا تعارف
کلام :قیصر امام قیصر (گریڈیہ جھار کھنڈ، بھارت)