کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے۔۔۔
شعر کی ابتدائی فضا
کرے جو تبصرہ کس میں بتاؤ ہمت ہے
"کہ اب کی بار مرا قافیہ محبت ہے"
یہ بھی پڑھیں: زیادتی کے بعد قتل ہونے والی لڑکی کا کیس 36 سال بعد حل، قاتل کے بارے میں ایسا انکشاف کہ آپ کو بھی افسوس ہوگا
محبت کی حقیقت
میں چاہتا بھی یہی تھا وہ بے وفا نکلے
سنا ہے اس کو مری اب نہیں ضرورت ہے
یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے گزشتہ پانچ ماہ میں کتنے ارب ڈالر پاکستان بھیجے؟
زخموں کی شفا
تمہارے زخم پہ مرہم لگادے آکر جو
زمانے میں کہاں کس کو بتاؤ فرصت ہے
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی فائنل لاہور سے کس ملک منتقل ہو سکتا ہے؟ حیران کن دعویٰ!
خدا کی مشیّت
خدا نے تجھ کو نوازہ نہیں ہے دولت سے
ضرور اس میں مرے رب کی کچھ مشیّت ہے
یہ بھی پڑھیں: انٹراپارٹی انتخابات کیس؛ پی ٹی آئی نے 21 اکتوبر کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں دوسری نظرثانی درخواست دائر کر دی
غزل کی اہمیت
غزل کے شعر کو ہم نے لہو سے لکھا ہے
یہی وجہ ہے کہ دنیا میں میری شہرت ہے
یہ بھی پڑھیں: رتن ٹاٹا وصیت میں اپنے کتے کیلئے بھی حصص چھوڑ گئے
اردو زبان کے عشق
کیا جو کرتے ہیں اردو سے رات دن نفرت
کیوں ان کے دل میں بتاؤ بھری کدورت ہے
یہ بھی پڑھیں: مبہم سروے، غلط اندازے اور ٹاس: امریکی صدارتی انتخابات میں مقابلہ اتنا شدت پسند کیوں ہے؟
محبت کی تڑپ
جولوگ دل میں محبت کا تیر رکھتے ہیں
گلے سے اُن کو لگانے کی مجھ کو چاہت ہے
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا؟
قیصر کی خوبصورتی
کہاں سے لاتا ہے قیصر تو فکر کے موتی
تری غزل کے ہر اک شعر میں فصاحت ہے
کلام کا تعارف
کلام :قیصر امام قیصر (گریڈیہ جھار کھنڈ، بھارت)