پی ٹی آئی کی مشکلات میں مزید اضافہ ،خیبر پختونخوا کی اہم جماعت نے پابندی کی حمایت کر دی

پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ
چاارسدہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا، خیبر پختونخوا کی اہم جماعت نے پابندی کی حمایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: مانگا منڈی میں کم عمر مسیحی بچی سے زیادتی، مجرموں کو سخت سزا دلوائیں گے : چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی
گورنر اور اے این پی سربراہ کی مشترکہ پریس کانفرنس
تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان صوبے کی صورتحال پر یک زبان ہوگئے۔ چارسدہ میں فیصل کریم کنڈی اور ایمل ولی خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور صوبے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو فیسوں میں من مانا اضافہ نہیں کرنے دیا جائے گا، سینیٹر عرفان صدیقی
صوبے کی حقیقت اور مستقبل کی حکمت عملی
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں آگ لگی ہے، صوبائی حکومت اسلام آباد میں آگ لگانے گئی، پنجاب سے کوئی نہیں نکلا۔ صوبائی حکومت بانی کو چھڑوانے کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کر رہی ہے، احتجاج میں پی ٹی آئی کا کوئی لیڈر نہیں پکڑا گیا۔ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ امن سے کرنا ہے، صوبے کی بہتری کے لیے کام کرتا رہوں گا۔ صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو کام کرنا ہوگا، قیام امن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں امن کی صورتحال مخدوش ہے۔ امن و امان اور صوبائی حکومت متعلق تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، 5 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس کرنے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اکھنڈ بھارت کا منصوبہ بحر ہند میں ڈبو دیں گے۔
دہشت گردی کا چیلنج اور وفاقی حکومت سے گفتگو
گورنر کے پی کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کیا گیا، امن و امان سے متعلق وفاقی حکومت سے بھی بات کریں گے، گورنر راج سے متعلق میرے ساتھ کسی نے مشاورت نہیں کی۔
اے این پی کی پوزیشن اور پی ٹی آئی پر پابندی
"جنگ" کے مطابق ایمل ولی خان نے کہا کہ اے این پی اور پی پی کے درمیان نظریاتی جوڑ ہے، ہم ایک عرصے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ گورنر خیبر پختونخوا سے دہشت گردی اور کرم کے واقعے پر بات ہوئی، امن کے لیے ہر کسی کا ساتھ دیں گے۔ پی ٹی آئی پر پابندی کو سپورٹ کرتے ہیں، پی ٹی آئی غیر جمہوری رویہ رکھتی ہے، 9 مئی اور 24 نومبر کے واقعات پابندی کا بہترین جواز ہیں۔