زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں۔۔۔

محبت کی یادوں میں
پہروں تمھاری یاد میں رویا کروں گا میں
اس کے علاوہ اور بھلا کیا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے معاملے پر آئی ایم ایف نے کیا کہا؟ بڑی خبر آ گئی
آشفتگی اور شاعری
آشفتہ سر ہیں جتنے محبت کے شہر میں
ہر شعر ان کے نام پہ لکھا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی چین سے 3.4 ارب ڈالر کے ایک اور قرضہ کی ری شیڈولنگ درخواست
زخموں کی یاد
کس نے لگایا، کیسے لگا یاد، کچھ نہیں
زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بنچ نے احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر ازخودنوٹس لینے کی استدعا مسترد کردی
موت کے بعد کی سوچ
مرنے کے بعد دیر تلک دل کے شہر سے
اس کی گلی میں بارہا آیا کروں گا میں
محبت میں ناکامی اور چرچا
جب کچھ نہ کر سکا میں محبت میں تو ندیم
شہرِ جمالِ یار میں چرچا کروں گا میں