زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں۔۔۔
محبت کی یادوں میں
پہروں تمھاری یاد میں رویا کروں گا میں
اس کے علاوہ اور بھلا کیا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: ہمارے طرف سے، صرف ناں سمجھو
آشفتگی اور شاعری
آشفتہ سر ہیں جتنے محبت کے شہر میں
ہر شعر ان کے نام پہ لکھا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: عالمی معاشی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار، ڈالر کا متبادل یورو بن سکتا ہے، صدر یورپی بینک
زخموں کی یاد
کس نے لگایا، کیسے لگا یاد، کچھ نہیں
زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی نے بھارتی میڈیا کو کارٹون نیٹ ورک قرار دے دیا
موت کے بعد کی سوچ
مرنے کے بعد دیر تلک دل کے شہر سے
اس کی گلی میں بارہا آیا کروں گا میں
محبت میں ناکامی اور چرچا
جب کچھ نہ کر سکا میں محبت میں تو ندیم
شہرِ جمالِ یار میں چرچا کروں گا میں








