زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں۔۔۔
محبت کی یادوں میں
پہروں تمھاری یاد میں رویا کروں گا میں
اس کے علاوہ اور بھلا کیا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال: صہیونی لابیاں پی ٹی آئی کو فنڈز فراہم کر رہی ہیں
آشفتگی اور شاعری
آشفتہ سر ہیں جتنے محبت کے شہر میں
ہر شعر ان کے نام پہ لکھا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: ژالہ باری نے شانگلہ میں تباہی مچائی، نظام زندگی مفلوج
زخموں کی یاد
کس نے لگایا، کیسے لگا یاد، کچھ نہیں
زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں
یہ بھی پڑھیں: چمن میں ہو گئے بے اختیار ہم ہی کیوں۔۔۔
موت کے بعد کی سوچ
مرنے کے بعد دیر تلک دل کے شہر سے
اس کی گلی میں بارہا آیا کروں گا میں
محبت میں ناکامی اور چرچا
جب کچھ نہ کر سکا میں محبت میں تو ندیم
شہرِ جمالِ یار میں چرچا کروں گا میں