جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کیلیے تھا،بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑانا تھا؟ کئی سوالات اٹھ گئے

پی ٹی آئی کی احتجاج پر سوالات
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کیلیے تھا؟ بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے، کیا وہاں آکر چھڑانا تھا؟ پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے کئی سوالات اٹھ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بیوہ کی قربانی اور سچائی کا انکشاف
مشیر وزیراعظم کے خیالات
تفصیلات کے مطابق مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کے لیے تھا۔ دارالحکومت پر مسلح ہوکر حملہ کرنا کیا جرم نہیں؟ اسلام آباد میں چڑھائی کی گئی، مسلح جتھے میں 20 ہزار کے قریب لوگ تھے۔ مسلح افراد کس مقصد کے لیے آئے تھے؟ جہاں روکا گیا، وہاں انہوں نے فائرنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ ٹرین سٹیشن دھماکے میں ہلاک ہونے والے ایاز مسیح، جو کبھی بابر اعظم جیسا کرکٹر بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے۔
نجی ٹی وی پروگرام کا ذکر
انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام "نیا پاکستان" شہزاد اقبال کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام میں سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی، شیخ وقاص اکرم نے بھی شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: مسیحی قیدیوں کیلئے جیلوں میں کرسمس تقریبات منعقد کرنےکا فیصلہ
رانا ثناء اللہ کی مزید وضاحت
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جب پی ٹی آئی والے صوابی سے چلے تو پوری دنیا نے دیکھا کہ وہ مسلح تھے۔ جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کے لیے تھا؟ بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے، کیا وہاں آکر چھڑانا تھا؟ ڈی چوک میں رات 10 بجے سے رات 2 بجے تک ان لوگوں نے فائرنگ کی، جواب میں ربڑ کی بلٹ فائر کی گئی۔ احتجاج کے دوران 71 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ مطیع اللہ جان کی ایف آئی آر بڑی مضحکہ خیز لگتی ہے۔ یہ معاملہ وزیراعظم تک بھی پہنچا ہے۔ آج وہاں وزیراطلاعات، آئی جی اسلام آباد اور دیگر لوگ موجود تھے اور ان کو بڑی سختی سے کہا گیا کہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں۔
پروگرام کے میزبان کا تجزیہ
پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا مزید نقصان کروا کر واپس چلی گئی۔ اس پورے معاملے میں بشریٰ بی بی کے کردار کو لے کر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔