کسی صوبے میں گورنر راج اور جماعت پر پابندی کے حامی نہیں، بلاول بھٹو کا واضح بیان
بلاول بھٹو کا سیاسی استحکام پر بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کسی صوبے میں گورنر راج اور جماعت پر پابندی کے حامی نہیں۔ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ سیاست میں نہیں آتا، سیاسی استحکام قائم کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اپوزیشن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای کیساتھ تعلقات پر فخر، مزید وسعت دینے کیلئے پر عزم ہیں: محسن نقوی
پیپلز پارٹی کا 57 واں یوم تاسیس
پاکستان پیپلز پارٹی کے 57 ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا پر دیکھ اور سن رہے ہیں کہ حکومت یہ سوچ رہی ہے کہ سیاسی دائرے میں نہ رہنے والی جماعتوں پر پابندی لگائی جائے یا کسی صوبے میں گورنر راج نافذ کیا جائے۔ حکومت نے باضابطہ طور پر ہماری جماعت سے ان معاملات پر رابطہ نہیں کیا، ہمارا تاریخی طور پر بڑا واضح مؤقف ہے کہ ہم ان اقدامات کے حامی نہیں، ہم مثبت سیاست اور سیاسی حل پر یقین رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان اور شاہ رخ خان کے بعد بالی وڈ کے ایک اور ’’خان‘‘ جو دھمکیاں ملنے کا انکشاف
دہشت گردی کے خلاف مؤقف
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہے، ہمیشہ سے ہم اس مسئلے کو وہ اہمیت دی جو اسے دینی چاہیے تھی۔ ہم نے اپنے دور حکومت میں دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور ریاستی رٹ کو بحال کیا تھا مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج پھر ہم وہیں کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گریجویشن تک طالبعلم دوسروں کی رضامندی ہی میں پناہ ڈھونڈتا ہے، اسے مختلف احکامات اور ہدایات کے گورکھ دھندے میں الجھا دیا جاتا ہے.
ملکی استحکام کو درپیش خطرات
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی آگ نظر آرہی ہے جس کے اثرات دیگر صوبوں میں بھی نظر آرہے ہیں۔ دہشت گردی سے ملکی استحکام کو خطرہ لاحق ہے، اس کا مقابلہ کرنا اور امن لے کر آنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
سیاست اور دہشت گردی
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ہم نے ملکر اس ناسور کا خاتمہ کیا تھا لیکن افسوس کے ساتھ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ایسے اہم مسئلے پر بھی سیاست کی جارہی ہے جس کا فائدہ دہشت گرد اور انتہاپسند تنظیمیں اٹھا رہی ہیں۔ اس کا سب سے بڑا ثبوت پارا چنار میں ہونے والی خونریزی ہے جہاں کئی دنوں سے پاکستانیوں کا خون بہہ رہا ہے اور ریاستی رٹ ختم ہوتی جارہی ہے۔