صرف 200 روپے میں پاکستانی جاسوس بننے والا بھارتی شہری گرفتار، بھارتی میڈیا کا مضحکہ دعویٰ جگ ہنسائی کا سبب بن گیا
بھارتی میڈیا کے غیر مستند دعوے
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی میڈیا اکثر بے بنیاد دعوے کرتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے اسے دنیا بھر میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حال ہی میں ایک ایسا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ ایک شخص صرف 200 روپے کے بدلے پاکستان کے ساتھ حساس معلومات شیئر کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مارگلہ ہلز نیشنل پارک توہین عدالت کیس؛ سپریم کورٹ نے سول جج کے حکم امتناع پر مالک کے خلاف نوٹس واپس لے لیا
گجرات میں گرفتار مزدور
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی ریاست گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے احمد آباد میں ایک مزدور کو بھارتی کوسٹ گارڈ کے جہاز کی نقل و حرکت سے متعلق حساس معلومات شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسداد پولیو مہم کا آغاز آج سے ہوگا، تین نومبر تک جاری رہے گی
دپیش گوہل کا کیس
بھارتی میڈیا کے مطابق، دپیش گوہل نامی مزدور پاکستان میں ایک خاتون کے ساتھ کوسٹ گارڈ کے جہازوں کی معلومات شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار ہوا ہے۔ اسے ہر روز 200 روپے ملتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ہر کام میں اپنا فائدہ دیکھتے ہیں ،منتخب ہونے کے بعد کن 3 ملکوں کے سربراہوں سے بات کی۔۔۔؟ حسین حقانی کھل کر بول پڑے
پولیس کی تحقیقات
اے ٹی ایس پولیس افسر سدھارتھ کے مطابق، پولیس دپیش گوہل پر نظر رکھے ہوئے تھی جب معلوم ہوا کہ وہ پاکستان میں ایک خاتون سے رابطے میں ہے۔ اس حوالے سے ایس پی نے میڈیا کو بتایا کہ دپیش گوہل کو بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 61 اور 147 کے تحت مجرمانہ سازش اور حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ کی وجہ سے کینسر اور فالج کے خطرات کی وضاحت
سوشل میڈیا پر رابطہ
انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے افسر سدھارتھ نے بتایا کہ دپیش گوہل نے اوکھا جیٹی پر تین سال تک کوسٹ گارڈ کے جہازوں کی مرمت کا کام کیا۔ سات ماہ قبل اس کی فیس بک پر سہیما نامی خاتون سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد دونوں کے درمیان واٹس ایپ گفتگو کا سلسلہ شروع ہوا۔ خاتون نے دپیش گوہل کو انڈین کوسٹ گارڈ کے جہازوں کی تفصیلات دینے کے لیے 200 روپے یومیہ کی پیشکش کی۔ اس نے جان بوجھ کر غیر قانونی معلومات کا اشتراک کرنے پر اتفاق کیا۔
مالی لین دین کی تفصیلات
اے ٹی ایس افیسر نے مزید کہا کہ دپیش گوہل کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں تھا، لہذا وہ دوستوں کے اکاؤنٹس کے ذریعے خاتون سے رقم وصول کرتا تھا۔ سات مہینوں کے دوران، اس کے دوستوں نے آن لائن لین دین کے ذریعے 42 ہزار روپے حاصل کیے، اور بعد میں گوہل کو نقد رقم دی۔