چیمپینز ٹرافی، پاکستان اور بھارت کے درمیان مجوزہ معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں

چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مجوزہ معاہدہ
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مجوزہ معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے: وزارت خزانہ
معاہدے کی بنیادی شرائط
جیونیوز کے ذرائع کے مطابق پاکستان معاہدہ پیسے کیلئے نہیں بلکہ عزت کیلئے کرے گا، اور یہ مجوزہ معاہدہ صرف چیمپینز ٹرافی تک محدود نہیں ہوگا۔ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ تین سال کیلئے طے کرنا چاہتا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک برابری کی سطح پر ایک دوسرے کے خلاف آئی سی سی ایونٹس نیوٹرل وینیوز پر کھیلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم کا حماس کے غزہ چیف محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
بھارتی میڈیا کے دعوے
بھارتی میڈیا نے دعوٰی کیا ہے کہ چیمپینز ٹرافی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہائبرڈ ماڈل قبول کرلیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے نے ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کچھ شرائط کے ساتھ غیر جانب دار وینیو پر بھارت کے میچ کرانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ایک شرط یہ بھی ہے کہ اگر بھارت ٹورنامنٹ میں آگے نہ بڑھ سکا تو فائنل لاہور میں کروایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم، سینیٹ میں حکومت کے پاس صرف ایک ووٹ کم ہے، نجی ٹی وی کا دعویٰ
پی سی بی کی اضافی شرائط
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ شرط بھی رکھی ہے کہ اگر بھارت نے آئی سی سی کے کسی ایونٹ کی میزبانی کی تو پاکستان بھی اپنے میچ نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا۔
یہ بھی پڑھیں: علم، شعور اور اخلاق، سنگھار سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے
محسن نقوی کی وضاحت
ذرائع کے مطابق، پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ محسن نقوی نے ایسی شرائط رکھی ہیں جن کا بنیادی مقصد پاکستان کے حقِ میزبانی کو ہر حال میں محفوظ رکھنا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اجلاس جمعہ 29 نومبر کو ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا گیا کہ اب چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کی واحد قابلِ قبول صورت یہ ہے کہ بھارت کے میچ نیوٹرل وینیو پر کروائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا ؟
پاکستان کی میزبانی کا حق
یادرہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کا حق پاکستان کو 2021 میں دیا گیا تھا۔ پی سی بی نے ٹورنامنٹ کے لیے تین گراؤنڈ تیار کروائے ہیں۔ بھارت کے تمام گروپ میچ اور ممکنہ کامیابی کی صورت میں سیمی فائنل اور فائنل بھی دبئی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے یہ شرط بھی رکھی ہے کہ اگر بھارتی ٹیم ٹورنامنٹ میں آگے نہ بڑھ سکی تو سیمی فائنل اور فائنل لاہور میں کروایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور شوہر ہادی علی چٹھہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی
پی سی بی کا نقطہ نظر
آئی سی سی پر پی سی بی نے واضح کردیا ہے کہ جس طور بھارت نے کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہے، بالکل اسی طور کسی بھی آئی سی سی ایونٹ کے میچ کھیلنے کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بھی دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف ہائبرڈ فارمولا نہیں، کوئی بھی فارمولا بنا تو برابری کی بنیاد پر بنے گا۔
آخری خیالات
محسن نقوی نے کہا کہ بہت ساری چیزیں چل رہی ہیں، اس لیے زیادہ بولنا نہیں چاہتا، ایسا فیصلہ آنا چاہیے جس سے کرکٹ کی جیت ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے سب سے ضروری پاکستان کی عزت ہے اور آئی سی سی کو کہا ہے کہ ایسا راستہ اختیار کریں جو سب کو قبول ہو، جو بھی فارمولا ہوگا وہ صرف چیمپئنز ٹرافی کیلئے نہیں بلکہ لانگ ٹرم ہوگا۔