دھرنے سے قبل اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان رابطوں کا انکشاف، اندرونی کہانی سامنے آگئی
اسلام آباد میں دھرنے کی تیاری
اسلام آباد (ویب ڈیسک) 24 نومبر کے دھرنے سے قبل اسٹیبلشمنٹ اور تحریک انصاف کے درمیان رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، تاہم احتجاج کی فائنل کال پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات میں بریک اَپ کی وجہ بنی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور پی ٹی آئی قیادت مصالحت میں کردار ادا کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سموگ کی شدت میں اضافہ، سکولوں کے اوقات کار تبدیل، خلاف ورزی پر جرمانوں کا فیصلہ
پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی
ایکسپریس کے مطابق تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اجلاس کے ارکان کو 24 نومبر سے قبل اور بعد کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل فرنچائز راجستھان رائلز نے 13سالہ کرکٹر کو اپنی ٹیم کے لیے خرید لیا
مذاکرات کی راہمواری
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ 24 نومبر سے قبل تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کے لیے راہموار کی گئی تھی، عمران خان کو بھی قائل کرنے کی کوششیں کامیاب ہونے لگی تھیں لیکن اس دوران عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کی کال دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا انتہائی خطرناک سمجھی جانے والی “الکاتراز” جیل دوبارہ کھولنے کا اعلان
اجلاس کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق احتجاج کے لیے 24 نومبر کی تاریخ دینا مذاکرات کی راہموار کرنے والوں کے لیے حیران کن تھا، 24 نومبر سے قبل اسی کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں جلسوں کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سعود بن نعمان کی جرمنی میں پاکستانی سفیر سے ملاقات، پریس کونسلر حنا ملک بھی موجود تھیں۔
بشریٰ بی بی کی حفاظت
اجلاس کو بتایا گیا کہ سنجانی کے مقام پر عمران خان بھی دھرنے کے لیے تیار تھے لیکن بشریٰ بی بی نے عمران خان کی ہدایات پر ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیا۔ احتجاج کے دوران حکومت کی جانب سے کارروائی کے بعد بشری بی بی کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا فیصلہ بھی وزیراعلیٰ کا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کا آئندہ ہفتہ ستاروں کی روشنی میں کیسا گزرے گا؟
تحفظ کی ضرورت
اس حوالے سے وزیراعلیٰ علی امین خود بھی کہہ چکے ہیں کہ بشریٰ بی بی کو محفوظ مقام پر منتقل اس لیے کیا گیا کہ بشریٰ بی بی عمران خان کی عزت ہیں اور اس لیے انھیں تحفظ دیا گیا۔
تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے تعلقات
تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان پہلے سے زیادہ فاصلے بڑھ گئے ہیں۔ اگر دوبارہ بھی کوشش کی جاتی ہے تو اس میں لمبا عرصہ لگ سکتا ہے۔ اب تحریک انصاف نے اسلام آباد میں دوبارہ احتجاج کا فیصلہ کچھ عرصے کے لیے مؤخر کر دیا جبکہ ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ کو دوبارہ احتجاج کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے.








