سرکاری سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

محکمہ تعلیم کا نیا اقدام
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) محکمہ تعلیم نے سرکاری سکولوں میں تدریسی اوقات کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا چین امریکی قرض کو تجارتی جنگ میں بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے؟ اگر ایسا ہوا تو کیا ہوگا؟
نئی گائیڈ لائنز کی تفصیلات
موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ڈسپلن و شفاف تدریسی نظام کے لئے 20 نکاتی گائیڈ لائنز جاری کر دی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ، تحصیل ایجوکیشن افسران اور سکول سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان گائیڈ لائنز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: دھرنوں میں قانون ہاتھ میں لینے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے: وزیراعظم
اساتذہ اور طلبہ کے لئے ہدایت
محکمہ تعلیم کے مراسلے کے مطابق، اساتذہ، طلبہ اور نان ٹیچنگ سٹاف تدریسی اوقات میں اپنے موبائل فون ہیڈ ٹیچر کو جمع کرائیں گے۔ سٹاف کے لئے ڈریس کوڈ اور بند شوز لازمی ہیں، اور ٹیچرز و طلبہ کو اپنے نام کا بیچ لگانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کوہلی 10 سال قبل دورہ آسٹریلیا پر کِس گرل فرینڈ کو لیکر گئے تھے؟ روی شاستری کا اہم انکشاف
یونیفارم کی پابندیاں
سب نیوی بلیو جرسی اور طلبہ یونیفارم پہنیں گے۔ مرکزی گیٹ پر اوقات کار کا بورڈ ہو گا، ہر کلاس کا سی آر ہوگا، اور سکول میں مختلف نعروں کے لئے تین یا چار پینافلیکس لگیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا؟
نقصان و حاضری کے نظام
طلبہ رجسٹر استعمال کریں گے، وائٹ بورڈ کے ایک کارنر پر حاضر و غیر حاضر طلبہ اور مضمون کا خانہ ہوگا، اور پڑھایا جانے والا مضمون اور اہم نکات بورڈ پر درج کیے جائیں گے۔
روزانہ چیکنگ اور حاضری
طلبہ کے ناخن اور بال کٹنگ روزانہ چیک کی جائے گی، اساتذہ گھڑی پہنیں گے، اور اسمبلی میں ہیڈ سمیت تمام ٹیچرز کی حاضری لازمی ہوگی۔