پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا پہلا اجلاس، وزیر اعلیٰ کا میرٹ یقینی بنانے کا حکم

اجلاس کا مقصد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) مہنگائی اور تجاوزات کا خاتمہ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: لوگوں کو سیلاب کی وارننگ دینے کے لیے 37 سال سے استعمال کیا جانے والا الارم
اہم فیصلے
اجلاس میں پیرا دفاتر کے قیام، تعیناتی، قواعد وضوابط اور دیگر امور کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیرا میں تعیناتیوں اور ہائرنگ کے لیے شفافیت اور میرٹ یقینی بنانے کا حکم دیا۔ انہوں نے پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں مانیٹرنگ کے مؤثر نظام وضع کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری پاور پلانٹس میں رقم کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ہو جائیگی: سی پی پی اے
کمیٹیوں کا قیام
اجلاس میں پیرا سے متعلق 4 کمیٹیوں کے قیام کی منظوری دی گئی، جن میں ایڈمنسٹریشن لا جسٹک کمیٹی، فنانس کمیٹی، لیگل کمیٹی اور ٹیکینکل کمیٹی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیرا کو 3 ماہ میں فنکشنل کرنے کا ٹارگٹ مقرر کر دیا۔ اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹرز، ڈویژن، ڈسٹرکٹ اور تحصیلوں کے لیے اسامیوں کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا؟
عملے کی تعیناتی
ہر تحصیل میں سب ڈویژنل انفورسٹمنٹ آفیسر، انویسٹی گیشن آفیسر، سینئر سارجنٹ اور سارجنٹ تعینات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دریا کنارے 10 طاقتور شخصیات کے ریزورٹ بچانے کے لیے پوری پوری بستیاں اجاڑ دی گئیں: مصدق ملک
پالیسی اور منصوبے
اجلاس میں پیرا سٹاف کے ٹرانسفر اور ڈیپوٹیشن پالیسی کی منظوری بھی دی گئی۔ انفورسمنٹ سٹیشن پر اپیل کے لیے ہیئرنگ آفیسر مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ، پرکیورمنٹ پلان اور ڈی جی پیرا کے اختیارات کے تعین، پیرا کی گاڑیوں، یونیفارم، کیپ کے کلر اور برانڈنگ کی منظوری دی گئی۔
خصوصی کمیٹی کا قیام
اجلاس کے دوران ہونے والے فیصلے کے مطابق پیرا کے آپریشن، پروسیجر، اینڈ ریگولیشن 2024 کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی جائے گی۔