پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا پہلا اجلاس، وزیر اعلیٰ کا میرٹ یقینی بنانے کا حکم

اجلاس کا مقصد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) مہنگائی اور تجاوزات کا خاتمہ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا پہلا باضابطہ اجلاس ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: دسمبر آرگینک ہے۔۔۔
اہم فیصلے
اجلاس میں پیرا دفاتر کے قیام، تعیناتی، قواعد وضوابط اور دیگر امور کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیرا میں تعیناتیوں اور ہائرنگ کے لیے شفافیت اور میرٹ یقینی بنانے کا حکم دیا۔ انہوں نے پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں مانیٹرنگ کے مؤثر نظام وضع کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں عدلیہ کو آزاد کرنا تھا لیکن اتنا نہیں کہ وہ ہماری آزادی ہی چھین لے: وزیر دفاع
کمیٹیوں کا قیام
اجلاس میں پیرا سے متعلق 4 کمیٹیوں کے قیام کی منظوری دی گئی، جن میں ایڈمنسٹریشن لا جسٹک کمیٹی، فنانس کمیٹی، لیگل کمیٹی اور ٹیکینکل کمیٹی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیرا کو 3 ماہ میں فنکشنل کرنے کا ٹارگٹ مقرر کر دیا۔ اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹرز، ڈویژن، ڈسٹرکٹ اور تحصیلوں کے لیے اسامیوں کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹاک ایکس چینج میں تاریخ رقم، 100انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا
عملے کی تعیناتی
ہر تحصیل میں سب ڈویژنل انفورسٹمنٹ آفیسر، انویسٹی گیشن آفیسر، سینئر سارجنٹ اور سارجنٹ تعینات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں نے 3 ماہ میں آئی ایم ایف کے 3 سالہ پروگرام سے زیادہ ترسیلات زر بھیج دیں
پالیسی اور منصوبے
اجلاس میں پیرا سٹاف کے ٹرانسفر اور ڈیپوٹیشن پالیسی کی منظوری بھی دی گئی۔ انفورسمنٹ سٹیشن پر اپیل کے لیے ہیئرنگ آفیسر مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ، پرکیورمنٹ پلان اور ڈی جی پیرا کے اختیارات کے تعین، پیرا کی گاڑیوں، یونیفارم، کیپ کے کلر اور برانڈنگ کی منظوری دی گئی۔
خصوصی کمیٹی کا قیام
اجلاس کے دوران ہونے والے فیصلے کے مطابق پیرا کے آپریشن، پروسیجر، اینڈ ریگولیشن 2024 کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی جائے گی۔