خاتون صحافی نے گھر میں ایسی چیز دیکھ لی کہ فوراً اپنے اصل والدین کو ڈھونڈنے نکل پڑی، لیکن پھر ایسا انکشاف کہ خوشی سے نہال ہوگئی

تجسس کی کہانی

تبلیسی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں رہائش پذیر ایک 40 سالہ خاتون، جو کم عمری میں گود لی گئی تھیں، حیرت زدہ رہ گئیں جب انہیں پتہ چلا کہ ان کے حیاتیاتی والد ان کے فیس بک دوست ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عالیہ بھٹ کی نئی فلم ‘جگرا’ کو بغیر کسی کٹ کے نمائش کی اجازت مل گئی

سرٹیفکیٹ کا راز

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2016 میں تامونا مسریدزے اپنی پرورش کرنے والی خاتون کے گھر کی صفائی کر رہی تھیں، جو حال ہی میں وفات پا چکی تھیں۔ انہیں ایک پیدائشی سرٹیفکیٹ ملا جس پر ان کا نام تو موجود تھا، لیکن اس کی تاریخ پیدائش غلط تھی۔ یہ دیکھ کر ان کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ کیا انہیں گود تو نہیں لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی، پروگرام میں بھارتی صحافی ارن گوسوامی کی بڑھک پر پاکستانی صحافی کا ایسا جواب کہ بولتی بند ہوگئی

والدین کی تلاش کا آغاز

اپنے حیاتیاتی والدین کی تلاش کے لیے، مسریدزے نے فیس بک پر ایک گروپ بنایا تاکہ وہ اپنے والدین کو تلاش کر سکیں۔ چند دن بعد انہیں ایک خاتون کا پیغام ملا، جس نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک ایسی عورت کو جانتی ہے جس نے ستمبر 1984 کے آس پاس خفیہ طور پر ایک بچے کو جنم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی پر پاکستان کے 3 سالہ فیوژن ماڈل کو کل آئی سی سی سے منظوری ملنے کا امکان

ڈی این اے ٹیسٹ کا انتظار

مسریدزے نے فوراً آن لائن تلاش شروع کی، لیکن جب انہیں کچھ نہ ملا تو انہوں نے فیس بک پر ایک پوسٹ کی کہ اگر کوئی ان کی والدہ کے بارے میں جانتا ہو تو مدد کرے۔ جلد ہی اسے جواب ملا کہ جس عورت نے حمل چھپایا تھا، وہ اس کی خالہ تھی۔ بعد میں دونوں نے ڈی این اے ٹیسٹ کروایا۔ ایک ہفتے بعد، ڈی این اے نتائج نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ دونوں دراصل کزنز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملکہ نفرتاری کا مقبرہ بھی بربادی سے نہ بچ سکا، قیمتی چیزیں چور اور لٹیرے لے اڑے، میں نے یہ حالات دیکھے تو اندر جانے سے صاف منکر ہوگیا

حقیقت کا انکشاف

اس ثبوت کے ساتھ، مسریدزے نے اپنی والدہ سے سچائی تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا اور ان سے اپنے والد کا نام دریافت کیا۔ رپورٹ کے مطابق، ان کے والد کا نام گورگن کوراوا تھا۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ کوراوا نے مسریدزے کی خبریں فالو کی تھیں اور ان کے فیس بک فرینڈز میں شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی بنچ نے امیدوار کا صرف اپنے حلقہ سے انتخاب لڑنے کو لازمی قرار دینے کی درخواست خارج کردی

پہلی ملاقات

جب مسریدزے نے ان سے رابطہ کیا تو دونوں نے ملاقات کا منصوبہ بنایا۔ کوراوا کو اپنی پارٹنر کے حمل کی خبر نہیں تھی اور نہ ہی انہیں معلوم تھا کہ ان کی ایک بیٹی ہے۔ ملاقات کے دوران 72 سالہ کوراوا نے مسریدزے کو گلے لگایا اور بعد میں اپنے دیگر رشتہ داروں سے ملوایا جن میں بعض سوتیلے بہن بھائی، کزنز، پھوپھیاں اور چچا شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بابو سر ٹاپ سے دوستوں سے بچھڑنے والے بائیکر کی لاش برآمد

حیاتیاتی والدہ سے بات چیت

مسریدزے کو آخرکار اپنی حیاتیاتی والدہ سے بات کرنے کا موقع ملا جب ایک پولش ٹی وی کمپنی ان پر ایک ڈاکومنٹری بنا رہی تھی۔ کمپنی کی شرائط کے تحت، ان کی والدہ نے نجی طور پر ان سے بات کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ مسریدزے کو پتہ چلا کہ اس کی والدہ نے انہیں گود دے دیا تھا اور 40 سال تک اس راز کو چھپائے رکھا۔

مختصر تعلق کا راز

انہوں نے یہ بھی جانا کہ ان کی والدہ اور والد کبھی بھی کسی تعلق میں نہیں رہے بلکہ ان کا صرف ایک مختصر سا تعلق تھا۔ مسریدزے کی والدہ، شرمندگی کے باعث، نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی حمل کو چھپائیں گی۔ ستمبر 1984 میں، وہ تبلیسی گئیں، وہاں ایک بیٹی کو جنم دیا اور تب تک وہیں رہیں جب تک کہ تامونا کو گود لینے کے انتظامات مکمل نہیں ہو گئے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...