لاپتہ افراد واپس آنے پر کہتے ہیں شمالی علاقہ جات آرام کیلئے گئے تھے، آئینی بنچ کے کیس میں ریمارکس

سپریم کورٹ آئینی بنچ کی کارروائی

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے لاپتہ افراد کیس میں اٹارنی جنرل، وزارت داخلہ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد جب واپس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ وہ شمالی علاقہ جات آرام کے لئے گئے تھے۔ جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ اگر کسی مقدمے کو مثال بنانا ہے تو جرأت پیدا کریں، نظام میں کوئی کھڑا ہونے کو تیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 5 آزاد ارکان قومی اسمبلی ایوان میں پہنچ گئے

لاپتہ افراد کا اہم مسئلہ

نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میرے نظر میں لاپتہ افراد کا کیس انتہائی اہم ہے، کیونکہ ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ دونوں میں ایسے کیسز چل رہے ہیں۔ ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں اور اس مسئلے کا حل پارلیمنٹ نے ہی نکالنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے اہم ترین شہر پر حملے کی قیادت کرنے والا روسی نوجوان بم دھماکے میں ہلاک

حکومتی اقدامات

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کابینہ نے گزشتہ روز لاپتہ افراد کے معاملے پر گفتگو کی۔ کابینہ نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔ حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو حتمی طور پر حل کرنے کی خواہاں ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف بیان بازی سے حل نہیں ہوسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکار گوندا کی اپنے بھانجے کرشنا ابھیشیک سے 7سال بعد صلح ہو گئی

عدالت کی درخواستیں

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ لاپتہ افراد کمیشن نے کتنی ریکوریاں کی ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے وضاحت کی کہ واپس آنے والے افراد کچھ بھی نہیں بتاتے اور عدالت نے یہ نوٹ کیا کہ وہ واپس آ کر کہتے ہیں کہ وہ شمالی علاقہ جات آرام کے لیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سنجے دت نے بالی ووڈ انڈسٹری کا راز فاش کردیا

پارلیمنٹ کا کردار

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کا عام یا مشترکہ اجلاس بلا کر مسئلے کا حل نکالیں۔ وکیل لطیف کھوسہ نے سوال کیا کہ کیا لاپتہ افراد کے مسئلے کو 26ویں ترمیم کی طرح حل کیا جائے گا، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو بھی اپنے وقت پر دیکھا جائے گا۔ بلوچستان میں لاپتہ افراد سے سب سے زیادہ متاثرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننے والے لیگی رہنما کا تہلکہ خیز انٹرویو

عدالت کی کارروائی کا نتیجہ

جسٹس جمال مندوخیل نے زور دیا کہ سابقہ عدالتی احکامات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پر کچھ لاپتہ افراد گھر واپس آ گئے مگر وہ کسی عدالتی فورم پر بیان کے لیے پیش نہیں ہوئے۔ جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ اگر کسی مقدمے کو مثال بنانا ہے تو اپنے اندر جرأت پیدا کریں، نظام میں کوئی کھڑا ہونے کو تیار نہیں۔

آئندہ کی کارروائی

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ لاپتہ افراد کا حل نکالنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک جگہ پر بیٹھ کر غور کرنا چاہیے کہ یہ مسئلہ کیوں پیدا ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ کو خود کی سپریم حیثیت ثابت کرنی چاہیے۔ عدالت نے تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹیں طلب کر لیں اور لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...