پاک سعودی تجارتی معاہدے حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں: عطا تارڑ

پاک سعودی تجارتی معاہدے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاک سعودی تجارتی معاہدے حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لندن میں پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ کے زیر اہتمام، افواج پاکستان کی کامیابی اور جنرل عاصم منیر کے فیلڈ مارشل بننے کی خوشی میں یوم تشکر کے حوالے سے تقریب، افواج پاکستان کے حق میں نعرہ بازی

وزیراعظم کی اہم ملاقات

اسلام آباد میں اپنے ایک بیان میں عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اہم ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں کے درمیان 6 ماہ میں یہ پانچویں ملاقات تھی۔

یہ بھی پڑھیں: گڈ گورننس کے اہداف کو ہر صورت پورا کیا جائے گا: وزیراعلیٰ مریم نواز کی سپیکر ملک محمد احمد خان سے ملاقات میں گفتگو

معاشی تعاون کی ترجیحات

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں، سرمایہ کاری کا فروغ اور معاشی تعاون میں اضافہ حکومت کی ترجیح ہے، وزیراعظم کی قیادت میں فارن پالیسی کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

ملاقات کی اہمیت

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات بہت اہم رہی ہے، وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب سنگ میل ثابت ہوگا۔

معاشی بہتری کے آثار

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ موثر پالیسیوں سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے، اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...