خیبر پختونخوا حکومت کا پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہیے: گورنر فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبر پختونخوا کی اہم گفتگو
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) - گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں بڑھتی ہوئی بد امنی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا امن اور وسائل کے حوالے سے ایک متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: 13 رکنی بنچ میں سے 2 نے پہلے دن فیصلہ کردیا، فیصلہ دینے کے بعد 2 جج صاحبان بنچ میں بیٹھ کر کیا کریں گے، جسٹس محمد علی مظہر کے ریمارکس
آل پارٹیز کانفرنس کی اہمیت
گورنر ہاﺅس کے پی میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے ابتدائی خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج کی اے پی سی کا انعقاد انتہائی اہم تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اصولی طور پر اے پی سی کو صوبائی حکومت نے بلانا چاہئے تھا، لیکن اگر وہ ایسا نہیں کر سکے تو عوام خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: ٹرانسجینڈرز کیلئے ٹیکنیکل سکلز کی ٹریننگ کا جامع پروگرام شروع
وفاق اور صوبائی حکومت کو آگاہ کرنا
انہوں نے مزید کہا کہ اس اے پی سی میں کئے گئے فیصلوں سے وفاق اور صوبائی حکومت کو مطلع کیا جائے گا، اور ان سے درخواست کی جائے گی کہ صوبے کی سیاسی نمائندہ جماعتوں کی تجاویز پر عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: وی پی این بند کرنے سے پاکستانی معیشت کو کیا نقصان ہوگا؟ آئی ٹی ایکسپرٹ کنول چیمہ نے خبردار کردی
سیاست کا کردار
فیصل کریم کنڈی نے زور دیا کہ سیاست کو صرف سیاست تک محدود رکھنا چاہئے۔ جب امن و امان یا وسائل کے مسائل ہوں تو ہمیں صوبے کی بہتری کے لئے متحد ہونا چاہئے تاکہ ایک متفقہ پیغام مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سرگودھا میں نوسرباز گروہ کا نوجوان کے ساتھ شادی کے نام پر دھوکا، بارات پہنچنے پر گھر سنسان نکلا
کرم میں کشیدگی کا مسئلہ
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں حالیہ کشیدگی سے 100 سے زائد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور فورسز نے فریقین کے درمیان صلح کی کوششیں کی ہیں، لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے ٹھوس اقدامات کی کمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر اسرائیل کے حملوں میں امریکا کا کوئی کردار نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
پرفارمنس آڈٹ کی ضرورت
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ گذشتہ چند ہفتوں میں خیبر پختونخوا بد امنی کا شکار ہے، اور اس کا طویل عرصے سے پرفارمنس آڈٹ نہیں ہوا ہے، جو کہ ایک اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کھل کر بات نہیں کریں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔
اے پی سی کا مقصد
فیصل نے واضح کیا کہ آج کی اے پی سی کا مقصد صوبے میں بد امنی کے خاتمے کے لئے ایک متفقہ لائحہ عمل سامنے لانا ہے۔ جو بھی اعلامیہ جاری کیا جائے گا، اسے پختونخوا کی حکومت کو دیا جائے گا تاکہ وہ اسے اسمبلی میں پیش کر سکیں اور کوئی مؤثر قدم اٹھانے میں آسانی رہے۔