فیشن ڈیزائنر ماریہ بی اپنے دو نوزائیدہ بچوں کی موت پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں

ماریہ بی کا دردناک تجربہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آ ن لائن)فیشن ڈیزائنر ماریہ بی ماضی میں اپنے نوزائیدہ دو بچوں کی موت پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔ انہوں نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے نہ صرف فلسطین مسئلے پر روشنی ڈالی بلکہ 'ایل جی بی ٹی کیو' مسائل پر بھی کھل کر اظہار خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: غیرت کے نام پر دو بھائیوں نے بہن کو گلا دبا کر قتل کر دیا
سچائی کا بولنا اور کاروباری خطرات
ماریہ بی نے بیان کیا کہ انہوں نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ مذکورہ معاملات پر بات کرنے سے ان کے کاروبار پر اثر پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے انہیں ڈرایا کہ وہ اتنا سچ نہ بولیں، جبکہ بعض لوگوں نے ان کی ہمت بڑھائی اور ان کی خیریت کی دعائیں بھی کیں۔
یہ بھی پڑھیں: فٹبال میچ میں مداحوں کو تفریح فراہم کرنے کیلئے سٹیڈیم جانے والی فحش اداکارہ کو سیکیورٹی نے باہر نکال دیا
خاندانی مسائل اور ذاتی زندگی کی تکالیف
فیشن ڈیزائنر نے مزید کہا کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ شوبز اور فیشن انڈسٹری سے منسلک افراد کی زندگی پر سکون ہوتی ہے، لیکن حقیقت میں وہ بھی بہت ساری مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ذاتی مسائل اور مشکلات یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے دو بچوں کی موت کا شدید صدمہ برداشت کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر ’ترکان آتائے‘ نے ’ماریہ بی ‘ سنگین الزام لگا دیا، بڑا دعویٰ
نوزائیدہ بچوں کی موت کا صدمہ
ماریہ بی نے افسوسناک طور پر بتایا کہ انہوں نے اپنے دو بچوں کو کھو دیا، جن میں سے ایک بیٹا 10 سال تک زندہ رہا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 22 سال کی عمر میں شادی کے فوراً بعد اپنے بچوں کو کھویا اور اس کا صدمہ ان کے لئے ناقابل برداشت تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے کئی ماہ تک کھانا پینا اور بات چیت کرنا بند کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا ذوالفقار بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کو 2ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ امتحان لینے کا حکم
زندگی کی طرف واپسی
ماریہ بی نے کہا کہ انہیں بچے کی موت کے کئی ماہ بعد صبح کی اذان سن کر حوصلہ ملا اور وہ زندگی کی طرف واپس آئیں۔ پروگرام کے دوران وہ اس تکلیف دہ لمحات کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں اور واضح کیا کہ وہ ان لمحوں کو دوبارہ بیان نہیں کر سکتیں۔
نقصان کی تفصیلات
انہوں نے اپنے بچوں کی موت کی وجوہات واضح نہیں کیں، لیکن ان کو کھونے کو اپنی زندگی کی سب سے بڑی تکلیف قرار دیا۔