کیا روس ممکنہ تیسری عالمی جنگ جیت سکتا ہے ؟ برطانوی فوج کے سربراہ کا حیران کن دعویٰ

روسی صدر پیوٹن کی جنگ کی حکمت عملی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانیہ کے چیف آف دی ڈیفنس سٹاف ایڈمرل سر ٹونی ریڈاکن نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن تیسری عالمی جنگ میں "مغلوب" ہوں گے اور شکست کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے روسی انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز کانفرنس میں کہا کہ برطانیہ اور روس کے درمیان کسی بڑے تصادم کے امکانات "انتہائی کم" ہیں اور روس جانتا ہے کہ برطانیہ کا ردعمل روایتی یا جوہری، ہر لحاظ سے زبردست ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی پیشکش کردی
تیسرے جوہری دور میں دنیا
ڈیلی سٹار کے مطابق برطانیہ کے فوجی سربراہ سر ٹونی نے یہ بھی کہا کہ دنیا "تیسرے جوہری دور" میں داخل ہو چکی ہے، جہاں ماسکو "غیر منطقی دھمکیاں" دے رہا ہے، چین اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کو بڑھا رہا ہے، ایران جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اور شمالی کوریا اپنے غیر متوقع میزائل پروگرام کو بہتر بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا ایک اور حیرت انگیز تعمیراتی منصوبہ، مکعب نامی یہ عمارت 400 میٹر اونچی، 400 میٹر چوڑی اور 400 میٹر لمبی ہوگی
نیٹو اور روس کے درمیان تناؤ
انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے برطانیہ پر کسی بڑے حملے یا جارحیت کے امکانات انتہائی کم ہیں، اور نیٹو کے لیے بھی یہی صورتحال ہے۔ روس جانتا ہے کہ ردعمل زبردست ہوگا، چاہے وہ روایتی ہو یا جوہری۔ نیٹو کی حکمت عملی کام کر رہی ہے اور اسے مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ روس کے خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔
وزیرِ دفاع کی وارننگ
سر ٹونی کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب برطانوی وزیرِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ اگر برطانوی فوج کسی بڑے تنازع میں ملوث ہوئی تو چھ ماہ کے اندر شدید کمزوری کا شکار ہو سکتی ہے۔ ایلسٹر کارنز نے کہا کہ اگر برطانوی فوج یوکرین پر روسی حملے جیسی شرح سے جانی نقصان اٹھائے، تو یہ چھ سے 12 ماہ کے اندر ختم ہو سکتی ہے۔