کیا روس ممکنہ تیسری عالمی جنگ جیت سکتا ہے ؟ برطانوی فوج کے سربراہ کا حیران کن دعویٰ

روسی صدر پیوٹن کی جنگ کی حکمت عملی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانیہ کے چیف آف دی ڈیفنس سٹاف ایڈمرل سر ٹونی ریڈاکن نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن تیسری عالمی جنگ میں "مغلوب" ہوں گے اور شکست کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے روسی انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز کانفرنس میں کہا کہ برطانیہ اور روس کے درمیان کسی بڑے تصادم کے امکانات "انتہائی کم" ہیں اور روس جانتا ہے کہ برطانیہ کا ردعمل روایتی یا جوہری، ہر لحاظ سے زبردست ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: تمام ڈویژنل سپورٹس افسران سے روزانہ کی بنیاد پر گیمز کی رپورٹس لی جارہی ہیں، خضرافضال چودھری
تیسرے جوہری دور میں دنیا
ڈیلی سٹار کے مطابق برطانیہ کے فوجی سربراہ سر ٹونی نے یہ بھی کہا کہ دنیا "تیسرے جوہری دور" میں داخل ہو چکی ہے، جہاں ماسکو "غیر منطقی دھمکیاں" دے رہا ہے، چین اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کو بڑھا رہا ہے، ایران جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اور شمالی کوریا اپنے غیر متوقع میزائل پروگرام کو بہتر بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمات میں عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چودھری کی ضمانتیں مسترد
نیٹو اور روس کے درمیان تناؤ
انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے برطانیہ پر کسی بڑے حملے یا جارحیت کے امکانات انتہائی کم ہیں، اور نیٹو کے لیے بھی یہی صورتحال ہے۔ روس جانتا ہے کہ ردعمل زبردست ہوگا، چاہے وہ روایتی ہو یا جوہری۔ نیٹو کی حکمت عملی کام کر رہی ہے اور اسے مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ روس کے خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔
وزیرِ دفاع کی وارننگ
سر ٹونی کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب برطانوی وزیرِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ اگر برطانوی فوج کسی بڑے تنازع میں ملوث ہوئی تو چھ ماہ کے اندر شدید کمزوری کا شکار ہو سکتی ہے۔ ایلسٹر کارنز نے کہا کہ اگر برطانوی فوج یوکرین پر روسی حملے جیسی شرح سے جانی نقصان اٹھائے، تو یہ چھ سے 12 ماہ کے اندر ختم ہو سکتی ہے۔