چمن میں ہو گئے بے اختیار ہم ہی کیوں۔۔۔

غبار کی مانند
نگاہِ وقت میں مثلِ غبار ہم ہی کیوں
بکھر رہے ہیں سرِ رہ گزار ہم ہی کیوں
یہ بھی پڑھیں: اعلیٰ عدالتوں میں4 لاکھ مقدمات زیر التواء ، سپریم کورٹ میں تعداد 60 ہزار ،پاکستان کو آئینی عدالت کی ضرورت کیوں۔۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے
چمن کی آبیاری
جگر کے خون سے ہم نے ہی اس کو سینچا تھا
چمن میں ہو گئے بے اختیار ہم ہی کیوں
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ہندوؤں کو جاری کردہ ویزے منسوخ نہیں ہوں گے، بھارت
احساس کی کمی
نہ جانے کیا ہو جب احساس ہو کبھی تم کو
تمھارے ظلم و ستم کے شکار ہم ہی کیوں
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما فرخ جاوید مون بھی پولیس کے ہتھے چڑھ گئے
خدا کی دعا
خدا کرے کہ یہ تیری سمجھ میں آجائے
کہ کر رہے ہیں تِرا انتظار ہم ہی کیوں
یہ بھی پڑھیں: چیچہ وطنی: پی ٹی آئی قافلے کو روک لیا گیا، ایم این اے رائے حسن نوازسمیت 10کارکن گرفتار
قصور وار محبّت
قصور وارِ محبّت تو کتنے ہیں راغبؔ
عذابِ ہجر کے زیرِ حصار ہم ہی کیوں
کلام کا ماخذ
کلام : افتخار راغبؔ (ریاض، سعودی عرب)