مدارس کی بقا چاہتے ہیں، حکومت نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کیا: مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان کا مؤقف
نوشہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علماءاسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم مدارس کی بقا چاہتے ہیں، حکومت نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی باکسر نے شکست دینے کے بعد بھارتی باکسر کو خاص تحفہ دیکر محبت کی مثال قائم کردی۔
تقریب کے اہم نکات
جامعہ عثمانیہ نوشہرہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوجوانوں کے دل و دماغ میں وہ دین ڈالتے ہیں جو مغرب کو قابل قبول ہو، مدارس کی رجسٹریشن نہ کرانے کی کوشش بھی اس ایجنڈے کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی جتنی بھی ہمدردی دکھائیں، ہمیں یقین نہیں ہے کہ ہم مدارس کو مین سٹریم میں لارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کا اجلاس ساڑھے 12بجے تک ملتوی
دینی مدارس کی آزادی
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسلامیہ کالج بھی ایک دینی مدرسہ تھا، جب حکومت نے قبضہ کیا تو دینی علم ختم کردیا، حکومت نے جہاں بھی قبضہ کیا ہے وہ آج مدرسہ نہیں رہا۔ ہم حکومت کے قبضے سے دینی مدارس کو آزاد کرنا چاہتے ہیں، ہم ریاست سے لڑائی نہیں چاہتے بلکہ اپنے مدارس کا تحفظ چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: واپڈا میں مستقل افسران کی غیر موجودگی، ادارہ انتظامی بحران اور بیوروکریسی کی رکاوٹوں کا شکار
حکومت کے خلاف جنگ
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ مدارس کو دہشتگردی سے منسوب کررہے ہیں، ہمارے چہروں کو آپ گندا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم مدارس کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، آپ نے ہمارے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، ہمارا اور آپ کا سامنا اب ہوچکا ہے، اس لیے ہم ڈٹ چکے ہیں اور ہم قیامت تک دین اسلام کے لیے جنگ کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے
پی ڈی ایم کے ساتھ مذاکرات
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے قبل پی ڈی ایم کی حکومت بنی تو ہم نے یہ مسئلہ حکومت کے سامنے رکھ دیا، حکومت نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی کہ مدارس کی رجسٹریشن وہاں ہوگی جہاں مدارس چاہیں گے۔ ہم نے جو بل پی ڈی ایم حکومت میں متفقہ طور پر بنایا تھا، وہ پاس نہیں ہوا۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے ہم سے مذاکرات ہوئے، پھر دینی مدارس کا بل پیش ہوا، قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس ہوا لیکن صدر مملکت آصف زرداری نے مسترد کیا۔
دباؤ کی بات
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے آپ کے ساتھ مذاکرات کیے، آپ کے خلاف ڈنڈا نہیں اٹھایا۔ اگر آپ نہیں مانتے تو ہم آپ کو بتائیں گے کہ دباؤ آپ کا زیادہ ہے یا ہمارا۔ اگر یہ لوگ نہیں سمجھیں تو کل اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں ان کا بھی مردہ باد کریں گے۔