گوگل میپ قابلِ اعتماد نہیں رہا؟ ایک اور فیملی بھٹک کر گھنے جنگل میں جا پھنسی

بھارتی فیملی کا جنگل میں سفر
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی ریاست بہار سے گوا جانے والی ایک فیملی نے گوگل میپ پر بھروسا کیا تو نتیجہ یہ نکلا کہ اُسے ایک رات گھنے جنگل میں گزارنا پڑی۔ آبادی سے دور افتادہ علاقے میں سفر کرنے پر موبائل فون کا نیٹ ورک بھی جواب دے گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آدمی نے اپنی بیٹی کی عمر کی لڑکی سے شادی کرلی، دونوں کی عمر میں کتنا فرق ہے؟
مسئلہ کی شروعات
یہ فیملی جنوبی ریاست کرناٹک کے ضلع بیلگاوی میں خان پور کے گھنے جنگل میں پھنس گئی تھی۔ الجھن اس وقت شروع ہوئی جب اس فیملی کو گوگل میپ نے شارٹ کٹ کے طور پر شیرولی اور ہیمڈاگا کے جنگل سے گزرنے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے اور بے بنیاد بھارتی الزام تراشیوں کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر طاقتور مہم، بھارتی اخبار نے بھی اعتراف کرلیا
گھنے جنگل میں پھنسنا
بے دھیانی میں یہ فیملی اپنی کار میں شہری آبادی سے آٹھ کلو میٹر دور گھنے جنگل میں جا گُھسی۔ جلد ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ غلطی ہوگئی ہے کیونکہ جنگل میں موبائل نیٹ ورک جواب دے گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، لیبیا کشتی حادثے کے اہم ملزم بشیر احمد کو گرفتار کر لیا گیا
رات کا گزارنا
یہ لوگ راستہ دیکھنے کی سہولت سے محروم ہوگئے۔ کئی کوششوں کے باوجود یہ لوگ جب راستہ نہ پاسکے تو رات گھنے جنگل میں گزارنے کو ترجیح دی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
حفاظتی اقدام
اگلے دن اس فیملی نے پیدل چل کر ایسا مقام ڈھونڈا جہاں موبائل نیٹ ورک سگنل موجود تھے۔ ایمرجنسی ہیلپ لائن سے رابطہ کیا گیا جس پر مقامی پولیس نے فوری ریسپانس دیا۔ پولیس نے گھنے جنگل میں پھنسے خاندان کو تلاش کیا اور بحفاظت نکال لیا۔
حالیہ حادثات کا ذکر
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے قصبے فرید پور بریلی کے نزدیک ایک گاڑی گوگل میپ سے رہنمائی پاکر زیر تعمیر پل سے دریا میں جاگری تھی۔ اس حادثے میں 3 افراد ہلاک ہوئے تھے۔