آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟

خاک میں مجھ کو ملا سکتے ہیں
آپ دل توڑ کے جا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد انٹربورڈ: نتائج میں تاخیر پر آئی ٹی منیجر اور ناظم امتحانات عہدے سے فارغ
زہر قاتل ہیں غزالی آنکھیں
آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: الیکٹریکل گاڑیوں کے حوالے سے اہم فیصلہ
یہ رقیبانِ محبت مجھ کو
تیری نظروں میں گرا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
اذیت و حیات
اس اذیت میں گذاری ہے حیات
دوست بھی چھوڑ کے جا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: بھارتی گانے نشر کرنے پر پابندی، پاکستانی ریڈیو سٹیشنز کا بڑا اقدام، وزارت اطلاعات و نشریات کا خیرمقدم
عشق کی سکون
عشق میں جس نے سکوں لوٹا ہے
نیند واپس وُہی لا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: رافیل گرانے کے بعد جے 10 بنانے والی چینی کمپنی کے شیئرز میں بھاری اضافہ
یاد جاناں
یاد جاناں کے بھڑکتے شعلے
جسم سارا ہی جلا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: والدین نے سماجی عشق دیکھا تو ازدواجی عشق میں گرفتار کروا دیا، وکالت کا پیشہ اختیار کرنا چاہتے تھے لیکن بیگم کالے کوٹ کے درمیان حائل ہو گئیں
آس کی عمر
عمر بھر آس میں رکھنے والے
میری میت پہ تو آ سکتے ہیں
کہانی کا خاتمہ
ہاتھ تو کھینچ لے بیشک مضطر
وہ تو ہونٹوں سے پلا سکتے ہیں
کلام: ارشد علی مضطر (مٹیاری، سندھ)