آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟
خاک میں مجھ کو ملا سکتے ہیں
آپ دل توڑ کے جا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: کراچی: گھر میں سلنڈر کا دھماکا، 6 افراد زخمی
زہر قاتل ہیں غزالی آنکھیں
آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: این اے 138، پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار کی انتخابی درخواست منظور
یہ رقیبانِ محبت مجھ کو
تیری نظروں میں گرا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: ایکس پر پابندی کیخلاف درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کیلیے مقرر
اذیت و حیات
اس اذیت میں گذاری ہے حیات
دوست بھی چھوڑ کے جا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: گورنر کے پی نے صوبائی حقوق کیلئے سیاسی و تکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں
عشق کی سکون
عشق میں جس نے سکوں لوٹا ہے
نیند واپس وُہی لا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی صحافی عامر نوید ملک کے انتقال پر تعزیتی ریفرنس کا انعقاد
یاد جاناں
یاد جاناں کے بھڑکتے شعلے
جسم سارا ہی جلا سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے چین کے نیشنل ٹائم سروس سینٹر پر سائبر حملہ کیا، بیجنگ کا الزام
آس کی عمر
عمر بھر آس میں رکھنے والے
میری میت پہ تو آ سکتے ہیں
کہانی کا خاتمہ
ہاتھ تو کھینچ لے بیشک مضطر
وہ تو ہونٹوں سے پلا سکتے ہیں
کلام: ارشد علی مضطر (مٹیاری، سندھ)








