پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طورپر سول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں، مزید مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد میں سیاسی صورتحال
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی اکثریت فوری طور پر سول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رہنماؤں اور کور کمیٹی کی سول نافرمانی تحریک پر مشاورت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر کرامت مستعفی ہو گئے،صدر غلام اسحاق خان بیوروکریسی کے امام تھے انہوں نے پیپلزپارٹی اور اُس کے لیڈروں کو رگید دیا مگر اُن کے ساتھ کیا ہوا؟
کی جماعت کی حکمت عملی
ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طور پر سول نافرمانی تحریک کی حمایت نہیں کرتی، اور دسمبر میں اس تحریک کے بجائے پہلے پارٹی لائحہ عمل طے کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم ای سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے آذربائیجان پہنچ گئے
پارٹی ارکان کا موقف
ارکان کا مؤقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے تحریک کی کال چند دن کیلئے مؤخر کرنے کا کہا جائے۔ پارٹی قیادت 24 نومبر کے احتجاج کے نتائج کے بعد دوبارہ اپنی حکمت عملی تیار کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں میں شہید ہونیوالے 12سیکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آ گئیں
ملاقات اور مشاورت
پارٹی ذرائع نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد، کال پر پارٹی قیادت دوبارہ مشاورت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: غیر تربیت یافتہ شخص کے ہاتھوں کاسمیٹک سرجری، 2 بچوں کی ماں زندگی کی بازی ہار گئی
علیمہ خان کے بیانات
خیال رہے کہ چند روز قبل بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
عمران خان کی مہلت
عمران خان نے اپنے مطالبات کے لیے 14 دسمبر تک کا وقت دیا ہے۔