پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طورپر سول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں، مزید مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد میں سیاسی صورتحال
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی اکثریت فوری طور پر سول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رہنماؤں اور کور کمیٹی کی سول نافرمانی تحریک پر مشاورت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا میں خواتین کے لیے بہترین ملک: ‘یہاں فیمنزم کی جنت نہیں’
کی جماعت کی حکمت عملی
ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طور پر سول نافرمانی تحریک کی حمایت نہیں کرتی، اور دسمبر میں اس تحریک کے بجائے پہلے پارٹی لائحہ عمل طے کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی تنظیم نے جیل میں قید گینگسٹر لارنس بشنوئی کا انکاؤنٹر کرنے والے پولیس اہلکار کے لیے ایک کروڑ انعام کا اعلان کردیا
پارٹی ارکان کا موقف
ارکان کا مؤقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے تحریک کی کال چند دن کیلئے مؤخر کرنے کا کہا جائے۔ پارٹی قیادت 24 نومبر کے احتجاج کے نتائج کے بعد دوبارہ اپنی حکمت عملی تیار کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یہ لال بٹن نہیں دبانا تھا
ملاقات اور مشاورت
پارٹی ذرائع نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد، کال پر پارٹی قیادت دوبارہ مشاورت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا،گنڈا سنگھ والا پر درمیانے درجے اور ہیڈ سلیمانکی پر نچلے درجے کا سیلاب
علیمہ خان کے بیانات
خیال رہے کہ چند روز قبل بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
عمران خان کی مہلت
عمران خان نے اپنے مطالبات کے لیے 14 دسمبر تک کا وقت دیا ہے۔